کراچی(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے نام سے کراچی میں جعلی ہائوسنگ سکیم کے چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اینٹی کرپشن ایسٹ نے چھاپہ مار کر ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ایسٹ ضمیر عباسی کے مطابق جعلی سکیم کےحوالے سے کئی بار شکایات ملنے پر بلاول بھٹو ویلفیئر ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے کمپنی کے سی ای او کو حراست میں لے لیا گیا ۔انکشاف ہوا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی آڑ میں ملزمان نے جعلی ہاؤسنگ سکیم کے ذریعے شہریوں سے لاکھوں روپے بٹور لیے ہیں ۔ منظم گروپ سرکاری زمین پر قبضہ کرکے سکیم دکھا رہا تھا، جس سکیم کا کوئی وجود ہی نہیں، اس کی 64 فائلیں بھی فروخت کر دی گئیں۔ نوری آباد میں زمینی رقبہ دکھا کر جعل سازی کی جا رہی تھی۔ اینٹی کرپشن ایسٹ کے مطابق گروپ نے مزید کتنی سکیمیں چلا رکھی ہیں ؟ اس معاملہ کی چھان بین کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے خلاف نیب کی انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا ۔ خواجہ سعد رفیق نے درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب لاہور کو فریق بنایا گیا اور یہ دعوی کیا کہ ڈی جی نیب لاہور مسلم لیگ (ن) کے خلاف ایک پارٹی کی مانند بن چکے ہیں اور ان کی موجودگی میں شفاف انکوائری کی امید نہیں کی جا رہی ۔ درخواست میں خواجہ سعد رفیق نے الزام لگایا کہ ڈی جی نیب لاہور (ن) لیگ کے خلاف میڈیا ٹرائل کر رہا ہے اور ٹی وی پروگرام میں انکوائری کی اندرونی کہانیاں بیان کر رہے۔درخواست میں بتایا کہ انکوائری تبدیل کروانے کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست دی لیکن چیئرمین نیب کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور درخواست پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔