اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے آزادی مارچ کا اعلان کر دیا گیا ہے، جمعیت کے مطابق یہ دھرنا اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک کرپٹ نظام کو ختم نہیں کر دیا جاتا اور عمران خان مستعفی نہیں ہوجاتے، لیکن اس ملک کو کس نے لوٹا، کس نے نقصان پہنچایا ؟ ابھی تک اسی چیز کا حساب سامنے نہیں آسکا اور پوری قوم ایک عجیب قسم کے تذذبذب کا شکار دکھائی ددے رہی ہے، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کو تحریک انصاف کی حکومت نے کھوکھلا بنا دیا ہے اور حکومت کا یہ کہنا ہے کہ ملک کو ماضی کے ادوار میں کرپشن کے ذریعے کھوکھلا کیا گیا ۔ ایسے ہی موضوع پر نجی ٹی وی چینل کی جانب سے ایک ڈیبیٹ پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں جمعیت کی جانب سے حافظ حامد اللہ، حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر شہریار آفریدی، پیپلز پارٹ کی جانب سے فضل کریم کنڈی اور دیگر شریک تھے۔ شہریار آفریدی نے کہا دوران پروگرام کہا کہ ’’ وہ لوگ جنہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے، ان پر اللہ کی لعنت ہو اور اللہ انہیں نیست و نابود کر دے، چاہے وہ لوٹنے والے ہم لوگ ہیں یا کوئی اور ‘‘۔ پروگرام میں شریک تمام لوگوں نے شہریار آفریدی کی اس بات پر آمین کہا لیکن جمعیت علمائے اسلام کی نمائندگی کے لیے پروگرام میں شریک ہونے والے حافظ حامد اللہ نے آمین کہنے سے انکار کر دیا ، وہ کہتے رہے میں کیو لعنت ڈالوں کسی پر؟ جس پر شہریار آفریدی نے کہا کہ آپ لوگ اب خود اندازہ لگا لیں کہ سچا کون ہے اور جھوٹا کون ہے، یتیم ، مسکینوں اور لوگوں کو دکھا کر جن کے نام پر آپ پیسہ اکٹھا کرتے ہیں اور انہی کا مال کھانے والوں پر آپ سرعام لعنت بھی نہ بھیج سکیں تو کیا حال ہوگاَ؟ لوگ کس پر یقین کریں گے۔ پروگرام میں مزید کیا گفتگو ہوئی؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیں :