اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) کچھ روز قبل مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کا اعلان کیا، مولانا کے آزادی مارچ کو لے کر ملک بھر میں یہ بحث جاری ہوئی ہے کہ مولانا مذہب کارڈ کا استعمال کرنے جارہے ہیں، اسی وجہ سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ بھی انکے ساتھ ہونے سے قطرانے لگی، مولانا نے اپنی پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہا کہ ” جب رسول اللہ ﷺ نے مدینہ کی ریاست قائم کی تو انہوں نے مدینہ سے یہودیوں کو نکال دیا، اب پاکستان کے حکمران کو بھی یہ بھول جانا چاہیئے کہ ہم لوگ زندہ رہیں اور پاکستان کے سرکاری دفاتر میں اسرعائیلی جھنڈا لہرایا جائے”۔ مولانا فضل الرحمان کے اس بیان پر نامور اینکر، مذہبی سکالر اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عام لیاقت بھی میدان میں آگئے اور مولانا کو تاریخی غلطی کرنے پر آڑھے ہاتھوں لے لیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈاختر عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ ’’مولانا نے تو تاریخ ہی بدل ڈالی ،لیگل نوٹس تو ان کو جانا چاہئے!حیات رسالت کے مقدس اوراق خود لکھنے بیٹھ گئے؟ یہودیوں کے ۳ بڑے قبائل بنو قینقاع، بنو
نُضیر اور بنو قریظہ کا مسلمانوں سے معاہدہ تھا، جنگ بدر کے بعد بنو قینقاع کی عہد شکنی کے باعث نبی کریم ﷺ نے صرف انہیں مدینہ بدر کیا’’۔