>لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔
لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب نے خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔
دورانِ سماعت خواجہ برادران کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیراگون سوسائٹی پرائیویٹ ہے اس لیے نیب تحقیقات نہیں کر سکتا کیونکہ پرائیویٹ کمپنی کا کیس ایس ای سی پی کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، نیب نے غیر قانونی طور پر تحقیقات کیں اور ریفرنس دائر کیا۔
خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت سے فرد جرم واپس لینے اور ملزمان کی رہائی کی استدعا کی۔
خواجہ برادران کے وکیل کی استدعا پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے جس کے بعد عدالت ایسی کسی درخواست کی سماعت نہیں کر سکتی لہٰذا عدالت دائر درخواست خارج کرنے کا حکم دے۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے فریقین کے دلائل سننے کےبعد خواجہ برادران کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے بریت کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے خواجہ برادران کی عدالتی دائرہ کار چیلنج کرنے اور عائد فرد جرم ختم کرنے کی درخواستیں بھی مسترد کردیں جب کہ عدالت نے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں واپس جیل بھیج دیا۔
علاوہ ازیں عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہےکہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ کیس میں گزشتہ برس دسمبر میں ضمانت منسوخ ہونے کے بعد خواجہ برادران کو لاہور ہائیکورٹ سے گرفتار کیا تھا۔
پیراگون ہاؤسنگ سٹی کرپشن کیس کا پس منظر
نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، جس کے بعد نیب لاہور نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔ نیب کے مطابق خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فضل الرحمان کا دھرنا روکنے سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں
’طیارہ خراب نہیں تھا، وزیراعظم کو واپس نیویارک بلایا گیا تھا‘
کراچی میں قتل کی جانیوالی مصباح کے والد نے بیٹی کے قاتل کی شناخت کرلی