اسلام آباد (ویب ڈیسک) گزشتہ روز فواد چوہدری کے نوکریوں والے بیان پر وزیراعظم کا بھی ردِعمل سامنے آ گیا ہے۔ یاد رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت نے 400 محکمے ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔ وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہدنیا بھر میں حکومتیں چھوٹی ہو رہی ہیں، ہرشخص سرکاری نوکری ڈھونڈ رہا ہے، لیکن حکومت تو 400 ادارے ختم کررہی ہے۔ انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ یہ 70ء کی دہائی کی سوچ تھی کہ نوکریوں کے لئے حکومت کی طرف دیکھا جائے۔ نوکریاں دیں گے تو معیشت بیٹھ جائے گی۔ یہ نہیں کہ ہرشخص سرکاری نوکری ڈھونڈتا پھرے۔ حکومت تو 400 ادارے ختم کررہی ہے۔ دنیا بھر میں حکومت چھوٹی ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اس بات پر زور ہے کہ حکومت نوکریاں دیں۔ لوگوں کے ذہنوں میں ڈالنا بہت ضروری ہے کہ حکومت کی طرف نوکریوں کیلئے نہیں دیکھا جاسکتا ہے۔ بعد میں انہوں نے اس حوالے سے کہا تھا کہ حیران ہوں ہر بیان کو کیسے سیاق و سباق سے ہٹ کر سرخی بنا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حیران ہوں کہ میرے بیان کو کیسے سیاق وسباق سے ہٹ کرچلایا گیا۔ میں نے کہا کہ تھا کہ نوکریاں دینا پرائیویٹ سیکٹر کا کام ہے۔ حکومت کا کام نوکریوں کے لئے ماحول پیدا کرنا ہے تاکہ لوگوں کو نوکریاں مل سکیں، لیکن ہر شخص کوسرکاری نوکری تو نہیں دی جاسکتی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نوکریوں والا بیان زیرِ بحث آیا جس پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں مایوسی کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں‘جس پر فواد چوہدری نے وضاحت دی کہ ’میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا‘۔ اس سے قبل کل صبح بھی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہ گزشتہ روز ایک تقریب میں ملازمتوں کے حوالے سے میرے بیان کو غلط تناظر میں پیش کیا گیا، میرا مدعا یہ تھا اور آج بھی اس پر قائم ہوں کہ سرکاری ملازمتوں کی فراہمی معیشت کا مستقل حل نہیں ہے۔ بدھ کو وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے وڈیو پیغام میں وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر تحریک انصاف نے ایک کروڑ نوکریوں کا کہا تھا تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ایک کروڑ ‘سرکاری’ نوکریاں فراہم کی جائینگی، حکومت کا کام ایسے مواقع پیدا کرنا ہیں کہ جس میں ملازمتیں پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کل ملازمتوں میں حکومتی ورک فورس کا تناسب صرف 6 فیصد ہے، باقی 94 فیصد ملازمتیں پرائیویٹ سیکٹر کی ہیں، اگر ہم اس 6 فیصد کو دگنا بھی کردیں تب بھی روزگار کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔