اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دیدی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قرض کی رقم سندھ میں سیکنڈری تعلیم کی بہتری کے لیے خرچ کی جائے گی۔ خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 20 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے استعمال ہو گا۔جبکہ دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم کے درمیان مذاکرات 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔ پاکستان کی جانب سے سیکرٹری وزارت خزانہ، پاور سیکٹرفنانس، گیس سیکڑ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اوردیگر سیکڑز کے حکام مذاکرات میں ساتھ ہوں گے۔ وفاقی بورڈ آف ریونیو آئی ایم ایف کو انکم ٹیکس سیلز ٹیکس اور کچھ سیکٹرز کو استثنٰی دینے کے حوالے سے بریفنگ دے گا، اس کے علاوہ ایف بی آر اپنی سہ ماہ وصولیوں کے اہداف حاصل کرنےمیں مشکلات سے بھی آگاہ کرے گا۔ وفد پاکستان میں پروگرام کےتحت پہلے دیے گئے قرض کا جائزہ لے گا اور کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کو قرض کی دوسری قسط دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق وزرات خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کے اعلیٰ سطح مشن کی اسلام آباد آمد ہوئی ہے۔ وفدکی سربراہی ارنیستورامیریز ریگو کر رہے ہیں۔اپنے دورے کے دوران آئی ایم ایف کا وفد اہم ملاقاتیں کرے گا جب کہ وزارت خزانہ کے حکام سے عالمی مالیاتی ادارے کے وفد کی ملاقات کل ہوگی۔مالیاتی ادارےکا وفد پروگرام کےتحت پاکستانی کارکردگی کاجائزہ لےگا اور جائزےکی کامیاب تکمیل پر پاکستان کوقرض کی دوسری قسط حاصل ہوجائےگی۔دوسری قسط کاحجم45 کروڑ 30 لاکھ ڈالرہوگا، پاکستان کوملنےوالی پہلی قسط کاحجم99کروڑ10لاکھ ڈالرتھا۔آئی ایم ایف کا وفد 7نومبرتک پاکستان میں قیام کرےگا، پہلاجائزہ مثبت نوٹ پرختم ہونے کی توقع ہے جب کہ آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرچکاہے۔