اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ایم ایل ون منصوبہ کو سی پیک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 14 سال پہلے ایم ایل ون منصوبہ کا معاہدہ ہوا، موجودہ حکومت میں عملدرآمد تیز کیا جا رہا ہے،
اپوزیشن وزیراعظم عمران خان کے بعد اگر میرے استعفیٰ پر آ گئی ہے تو اس پر سوچا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پلاننگ کمیشن میں وفاقی وزراء مخدوم خسرو بختیار، عمر ایوب اور وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ احمد نے کہا کہ سی پیک میں ایم ایل ون ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ریل میں چین کے پاس جدید ٹیکنالوجی ہے، ایم ایل ون پر 14 سال پہلے اعلان کیا گیا اس پر عملدرآمد اس حکومت میں تیزی سے ہو رہا ہے، یہ میرا خواب تھا۔انہوں نے کہا کہ ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ اور وزیراعظم کی جانب سے 5 لاکھ روپے دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ (آج) ہفتہ کو تیزگام حادثہ کی رپورٹ آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اگر وزیراعظم عمران خان کو چھوڑ کر میرے استعفیٰ پر آ گئی ہے تو اس بارے میں سوچ سکتا ہوں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی شیخ رشید کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ اپنے استعفے کے متعلق اتوار کو اعلان کریں گے۔ جبکہ سانحہ لیاقت پور کے بعد سوشل میڈیا پر بھی یہ مطالبہ گردش کر رہا ہے کہ شیخ رشید کو مستعفی ہوجانا چاہیئے، سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان کا بھی ایک ویڈیو بیان گردش کررہا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ یورپ میں اگر ٹرین حادثے ہوتے تھے تو وہاں کے ریلوے کے وزیر مستعفی ہوجاتے تھے، تو کیا اب عمران خان بھی اپنی کابینہ کے وزیر ریلوے سے استعفیٰ لیں گے یا انکے لیے قانون بدلا جا چکا ہے؟