میرپور خاص (ویب ڈیسک) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فردوس شمیم نقوی کو مسجد سے باہر نکال دیا گیا۔ میرپور خاص میں تیزگام حادثےمیں جاں بحق افرادکی نماز جنازہ ادا کی گئی، اس دوران پی ٹی آئی رہنماء فردوس شمیم نقوی بھی سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کے لیے میرپورخاص کی مسجد نبی رحمت پہنچے۔
فردوس شمیم نقوی کی جانب سے تبلیغی جماعت سےمتعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے پروہاں موجود لوگ مشتعل ہوگئے اورشدید احتجاج کرتے ہوئے انہیں مسجد سے باہر نکال دیا۔ سانحہ تیزگام سے متعلق نازیبا الفاظ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے معذرت کی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کے لیے میرپورخاص پہنچے تھے ، جہاں ایک مسجد میں تعزیت کے دوران شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ’جہالت‘ کی وجہ سے پیش آیا۔ فردوس شمیم نقوی کے ان ریمارکس پر وہاں موجود افراد نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور انہیں مسجد سے باہر نکال دیا تھا۔ فردوس شمیم نقوی نے اعتراف کیا ہے کہ اُنہیں سلنڈر کے معاملے پر بہتر الفاظ کا چناؤ کرنا چاہیے تھے، میں نے صرف معاشرے میں خرابی کا ذکر کیا تاہم میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو معافی چاہتا ہوں۔ گزشتہ روز رحیم یار خان کے قریب تیزگام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں خوفناک آتش زدگی کے نتیجے میں 74 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ آتشزدگی سے متعلق متضاد باتیں سامنے آرہی ہیں، جن میں آگ لگنے کی وجہ سلنڈر دھماکا اور شاٹ سرکٹ بھی بتائی جارہی ہے۔