لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان کے مایہ ناز سابق فاسٹ باﺅلر شعیب اختر نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے جن کا دعویٰ ہے کہ ان کے علاوہ باقی سب ہی میچ فکسر تھے اور وہ 11 نہیں بلکہ 22 کھلاڑیوں کے خلاف کھیلتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا کہ ”میرے اردگرد میچ فکسرز بیٹھے ہوئے تھے اور میں 22 کھلاڑیوں کے خلاف کھیل رہا ہوتا تھا۔ 11 مخالف ٹیم کے کھلاڑی اور 10 اپنی ٹیم کے کھلاڑی، کوئی پتہ نہیں کہ کون سا میچ فکسر ہے اور کون کیا کر رہا ہے، آصف نے مجھے بتایا کہ کون کون سے میچ فکس کئے اور کیسے کئے، تو میں نے کہا کہ ایک میچ میں تو میں بھی تھا، میں کیا کر رہا تھا؟ وہ کہنے لگا کہ آپ ملنگ آدمی ہیں سر، آپ اپنا زور لگا رہے تھے، ہم اپنا زور لگا رہے تھے۔“ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ٹی 10‘ لیگ میں کرکٹرز نہ بھیجنے پر پی سی بی کو آئی سی سی کی طرف سے پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ابوظہبی میں 14سے 24 نومبر تک منعقد ہونے والی ٹی 10لیگ میں پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کرکٹرز کو این او سی دے کر واپس لینے کے سبب مشکلات سے دوچار ہو گیا ہے، ماضی میں لیگ کے پہلے دو ایڈیشن کی میزبانی گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیے گئے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم نے کی تھی۔اس مرتبہ پہلی بار اس ایونٹ کی میزبانی شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم ابوظہبی کر رہا ہے، ساتھ ہی امارات کرکٹ بورڈ بھی ماضی کے برخلاف اس مرتبہ ایونٹ میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور اطلاعات کے مطابق اماراتی کرکٹ بورڈ کے نائب چیئرمین خالد الزارونی نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے اس سلسلے میں ٹیلی فون پر رابطہ کر کے لیگ میں پاکستانی کرکٹرز کو نا بھیجنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی۔جس کے جواب میں چیئرمین پی سی بی اس حوالے سے انہیں کسی قسم کی یقین دہانی کے حوالے سے ناکام رہے۔