پشاور (ویب ڈیسک) کراچی سے آزادی مارچ شروع کر کے اسے اسلام آباد تک پہنچا دینے والی جمعیت علمائےاسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما مفتی کفایت اللّٰہ نے دھمکی دی ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج ملک بھر میں پھیل سکتا ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئےمفتی کفایت اللّٰہ نے اس سلسلے میں مختلف آپشنز بتا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں مستعفی ہو جائیں تو نئے انتخابات ہو سکتے ہیں، ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے۔ مفتی کفایت اللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ شاہراہیں بند ہوں گی، کاروبار ٹھپ ہو گا تو حکمران مجبور ہو جائیں گے، ڈی چوک جانے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے چوہدری برادران ہی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں، حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے اکرم درانی کی رہائش گاہ پر طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور آزادی مارچ کے روحِ رواں مولانا فضل الرحمٰن کی مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی سے گزشتہ رات منسوخ ہونے والی ملاقات اب رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہونے کا امکان ہے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے چوہدری پرویز الٰہی کو مولانا فضل الرحمٰن سے مذاکرات کا مکمل اختیار دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ مفتی کفایت اللّٰہ کو جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کے شروع ہونے سے ایک روز قبل اسلام آباد سے گرفتار کر کے ہری پور جیل منتقل کر دیا گیا تھا، بعد میں ضمانت پر ان کی رہائی عمل میں آئی تھی۔