کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے آفتاب جہانگیر کو اغوا کرنے کی مبینہ کوشش کی گئی ہے، واقعہ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سرجانی تھانے نمیں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں اغوا کی کوشش، توڑ پھوڑ اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس واقعے میں ملوث اب تک کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا، جب کہ آفتاب جہانگیر کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز انہیں ایک ٹیلی فون کال آئی جس میں یہ بتایا گیا کہ علاقے میں آپریشن کیا جا رہا ہے.جب وہ وہاں پر پہنچے تو نامعلوم افراد کی طرف سے انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔ نامعلوم افراد کی تعداد مبینہ طور پر 7 تھی جن کے ہاتھ میں اسلحہ بھی تھا۔ مسلح افراد نے جہانگیر آفتاب پر تشدد کیا بعدازاں اغوا کرنے بھی کوشش کی۔ ان کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے مجھے گاڑی سے اتار کر دوسرے گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی.پولیس کے آنے پر ملزم وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پی ٹی آئی ایم این اے کا کہنا ہے کہ پولیس کسی ایک ملزم کو بھی گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی ۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اور قومی اسمبلی کے2 ممبران کا آپس میں جھگڑا ہوگیا، جس پر دونوں کے حامیوں نے ایک دوسرے پر گھونسوں اور لاتوں کی بارش کردی، ایم این اے آفتاب جہانگیراور ایم پی اے رابستان میں جھگڑا سرجانی تیسر ٹاؤن میں پیش آیا پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اور قومی اسمبلی کے2 ممبران کا آپس میں جھگڑا ہوگیا تھا جس پر دونوں کے حامیوں نے ایک دوسرے پر گھونسوں اور لاتوں کی بارش کردی، ایم این اے آفتاب جہانگیراور ایم پی اے رابستان میں جھگڑا سرجانی تیسر ٹاؤن میں پیش آیا۔ بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر اور رکن صوبائی اسمبلی رابستان کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔ دونوں ارکان اسمبلی کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجہ میں حامی بھی ایک دوسرے کے ساتھ لڑ پڑے. دونوں ارکان اسمبلی کے حامیوں نے ایک دوسرے کو گھونسے اور لاتیں ماریں۔ بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر مکوں سے بچنے کے لیے گاڑی میں بیٹھ گئے۔ جس کے باعث طیش میں آئے رابستان کے حامی ان کی گاڑی پر مکے اور لاتیں مارتے رہے۔