پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام کے رہنماء عبد الغفور حیدری کا کہنا تھا کہ حکومت کے لوگ کہتے تھے کہ یہ پانچ ہزار لوگ بھی اسلام آباد نہیں لا سکتے مگر ہزاروں اور لاکھوں لوگ آئے اب یہ لوگ جو کہہ رہے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ نہیں لے سکیں گے تو آپ صبر کریں، وزیراعظم کا استعفیٰ بھی جلد آنے والا ہے اور اسمبلیاں بھی جلد تحلیل ہو جائیں گی۔ مولانا فضل الرحمان کے پلان ناکام نہیں ہوئے ابھی ہماری احتجاجی تحریک جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد سے ایسے ہی اٹھ کر نہیں چلے گئے ہمیں کچھ یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں اور وقت آنے پر ہم میڈیا کو سب بتا دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ پلان سی کی نوبت نہیں آئے گی۔ جنوری قریب آچکا ہے اور جنوری 2020 الیکشن اور تبدیلی کا سال ہے۔ اس سوال پر کہ آپ کو کن لوگوں نے یقین دہانیاں کرائی ہیں پر مولانا کاکہنا تھا کہ ہر بات وقت سے پہلے نہیں بتا سکتا۔صرف اتنا کہوں گا کہ جنہوں نے یقین دہانیاں کرائی ہیں وہ بڑے بااعتماد لوگ ہیں وقت آنے پر سب کو بتائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ق لیگ، ایم کیو ایم، اختر مینگل کے بیانات سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ حکومت کے اتحاد میں کتنی دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہیں کہتا کہ چوہدری برادران نے ہمیں یقین دہانیاں کرائی ہیں مگر کچھ لوگ ہیں۔
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما ء سینیٹر عبدالغفور حیدری نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ بااعتماد لوگوں نے یقین دہانیاں کرائی ہیں جنوری 2020 انتخابات کا سال ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ آنے اور اسمبلیاں تحلیل ہونے والی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے