لاہور (ویب ڈیسک) نیب لاہور نے شہباز شریف کے تمام اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے، منجمد اثاثوں میں ماڈل ٹاؤن کے 96 ایچ اور 86 بھی شامل ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق ڈیفینس فیز5 میں 2 پلاٹ بھی شامل ہیں۔ جوہر ٹاؤن میں 11 پراپرٹیاں اور جنیوٹ میں 2 پراپرٹیاں شامل ہیں۔
جعلی فحش ویڈیوز وائرل۔۔۔!!! معروف ٹاک ٹاک اسٹار نے خود کُشی کی دھمکی دے دی
شہباز شریف کے ہری پور میں بھی 3 پراپرٹیاں مجمد کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں۔ علاوہ ازیں صرف لاہور میں ہی 13 پراپرٹیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایبٹ آباد ڈونگہ گلی کی رہاشگاہ بھی مجمند کرنے کا فیصلہ کیا ہے.دوسری جانب شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، لیگی رہنما کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا رہا۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لینڈ کروزر کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، شہباز شریف نے جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک قائم کر رکھا تھا اور ان کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا ریا۔اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں شہباز شریف کی جعلی کمپنیوں سے متعلق چشم کشا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپنی میں 7 ارب روپے کا لین دین ہو رہا تھا، شہباز شریف کی 6 فرنٹ کمپنیاں بھی ہیں جو کسی اور کے نام پر چل رہی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم نثار گل نے سلمان شہباز کی ہدایت پر رقوم منتقلی کا اعتراف کیا، نثار نے اپنے ہی بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کی ٹی ٹیاں وصول کیں، رقم شہباز شریف کی ہرے رنگ کی بلٹ پروف گاڑی میں منتقل کی جاتی تھی۔ سابق ڈائریکٹر اسٹریٹجک پلاننگ علی احمد اور ڈائریکٹر پولیٹکل نثار گِل، شہباز شریف کی فرنٹ کمپنیوں کے مالک اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ جس سیاست دان کے بارے میں پروگرام میں کرپشن کے اتنے ثبوت دکھائے گئے، وہ چیف الیکشن کمشنر جیسے اہم ترین عہدے کی نامزدگی میں بہ طور لیڈر آف اپوزیشن شامل ہوں گے۔