اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی نے ملک بھر میں ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے زیر اہتمام ہونے والے امتحانات میں شدید بے قاعدگیوں اور کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کو تحقیقات کیلئے کمیٹی کے سپرد کردیا ہے۔بدھ کے روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی سردار صبغت اللہ اور شیر اکبر خان نے
عوامی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے زیر اہتمام ہونے والے امتحانات میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہورہی ہیں اور امتحانات سے قبل ہی پیپر مارکیٹ میں لاکھوں روپے قیمت کے عوض دستیاب ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس صورتحال کی وجہ سے کئی بار ٹیسٹ کیسنل کر دئیے جاتے ہیں اور نوکریوں کی تلاش میں امتحانات دینے والے ہزاروں طلباء و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہاکہ ان ٹیسٹنگ ایجنسیوں نے ملک کے نوجوانوں کو لوٹنے کا منصوبہ بنایا ہے اور امتحانات کیسنل ہونے پر دوبارہ فیسیں وصول کی جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور کا فوری نوٹس لیا جائے جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا عبدالکبر چترالی نے کہاکہ اس صورتحال کی وجہ سے ہمارے نوجوانوں کو مسائل درپیش ہیں حکومت مسلے کا فوری حل تلاش کرے جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ ٹیسٹنگ ایجنسیوں کو لوٹ مار کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے انہوں نے کہاکہ یہ ٹیسٹنگ ایجنسیاں نجی طور پر کام کرتی ہیں اور ان کا حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے انہوں نے معاملے پر مذید تحقیقات کیلئے متعلقہ کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کی جس پر سپیکر نے قومی اسمبلی کے قاعدہ 199کے تحت معاملے کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی نے ملک بھر میں ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے زیر اہتمام ہونے والے امتحانات میں شدید بے قاعدگیوں اور کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کو تحقیقات کیلئے کمیٹی کے سپرد کردیا ہے۔