مکہ مکرمہ(ویب ڈیسک) سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین کے لیے میڈیکل انشورنس لازمی ہو گیا ہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق اس سے قبل نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے بتایا تھا کہ عمرہ ویزا کی فیس 300ریال ہوگی۔ یہ فیس 49 ممالک سے عمرے
پر آنے والے زائرین کے لیے مقرر ہے۔عمرے پر آنے والے کو میڈیکل انشورنس فیس کی مد میں 110ریال دینا ہوں گے۔سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد صالح بنتن اور التعاونیہ انشورنس کمپنی کے چیئرمین سلیمان الحمید نے ہیلتھ انشورنس معاہدے پر دستخط کردیے۔ وزیر حج کے مطابق’ انشورنس اسکیم میں صحت نگہداشت ، ہیلتھ ٹرانسپورٹ، ایمبولینس، ایمرجنسی، ٹریفک حادثات، قدرتی آفات، سامان گم ہونے، پرواز میں تاخیر اور ایئرپورٹ پرقیام سمیت تمام امور شامل ہوں گے‘۔’عمرہ زائرین سے متعلق ہیلتھ انشورنس اسکیم سستی اور مناسب نرخوں پر ہوگی۔ یہ سعودی عرب میں موجود تمام انشورنس کمپنیوں کے تعاون سے پیش کی جائے گی۔انشورنس کا دورانیہ 30دن ہوگا‘۔التعاونیہ انشورنس کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین عبدالعزیز البوق نے بتایا ’ عمرہ زائر کو انشورنس پیکیج پر ایک لاکھ ریال تک کی ہنگامی صحت نگہداشت کی سہولت مہیا ہوگی۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی(پی آئی سی)پر حملے میں ملوث وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب کے بھانجے غائب ہیں،ان پر ایف آئی آرکیوں نہیں کٹی؟حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج 3 دن ہونے کو آئے پی آئی سی بند ہے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت بے بس نظر آ رہی ہے،نااہل حکومت کی وجہ سے پی آئی سی بند ہے، یہ مکافات عمل ہے کہ حکومت کو خود اس سب کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خرم دستگیر نے پی آئی سی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ ڈاکٹرز اور وکلا کا یہ حال ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی سے یہ سب ہوا ہے، حکومتی وزیر کو میڈیا کی موجودگی میں زد و کوب کیا گیا۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بدتہذیبی کا یہ وائرس 2014 میں کنٹینر سے نکلا، اب پورے ملک میں پھیل گیا ہے،کنٹینر سے پاکستانیوں کو سول نافرمانی کرنیکی ترغیب دی گئی، حکومت جب اپوزیشن میں تھی تو پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بزرگ مریضوں کو سراسیمگی کی حالت میں نکالا گیا، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ذمہ داران کو سزا دے، حکومت کا فرض ہے کہ شہریوں کی جان اور مال کی حفاظت کرے۔