لاہور (ویب ڈیسک) پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملہ کیس۔۔۔ حسان نیازی کو کمر توڑ جھٹکا مل گیا۔ وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو مقدمے میں نامزد کر دیا گیا، 5 چھاپے مارنے کے باوجود گرفتاری ابھی تک عمل میں نہ آسکی۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی
پر حملے کے بعد وکلا کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ پولیس کے مطابق حسان نیازی کی گرفتاری کیلئے اب تک 5 چھاپے مارے گئے ہیں لیکن وہ بچ نکلے ہیں، چار روز گزرنے کے بعد بھی ان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی تاہم ان کو مقدمے میں نامزد کر دیا گیا ہے۔ حسان نیازی توڑ پھوڑ، پولیس وین کو نذر آتش کرنے میں پیش پیش تھا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ جس نے بھی قانون شکنی کی اسے گرفتار کیا جائے گا، کسی بھی ملزم کی گرفتاری کے لیے ہم پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ پنجاب پولیس لاہور کے اسپتال پر حملے میں ملوث وزیراعظم کے بھانجے کو اب تک گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے ، ملزم کی گرفتاری کے لیے مارے گئے دوسرے چھاپے میں بھی حسان نیازی ہاتھ نہیں آسکے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید کے مطابق لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلاء کے حملے میں ملوث وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے رائیونڈ روڈ پر واقعے ایک نجی اسکیم کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تاہم ملزم چھاپہ مار ٹیم پہنچنے سے پہلے فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے مارا جانے والا یہ دوسرا چھاپہ تھا، پولیس کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ مارنے کے سرچ وارنٹ بھی حاصل کئے گئے تھے۔