لاہور( نیوز ڈیسک ) معروف کالم نگار حفیظ اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کو وزیراعظم کا بھانجا اور میرا بیٹا ہونے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حفیظ اللہ نیازی سے سوال کیا گیا کہ اسپتال حملے میں آپ کے صاحبزادے حسان نیازی کی شرکت نظر آ رہی ہے۔آپ کے صاحبزادے نے اس پر معذرت کر لی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
آپ اس معاملے پر کیا کہنا چاہیں گے؟۔جس پر حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ اسپتال پر وکلاء کے حملے کو کوئی درست قرار نہیں دے سکتا۔وکلیوں کو قطعی زیب نہیں دیتا کہ قانون ہاتھ میں لیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ حسان کی کتنی انوالمنٹ ہے لیکن اسے سنگل آؤٹ کرنے کی دو وجوہات ہیں۔
ایک وزیراعظم کا بھانجا ہونا اور دوسرے میرا بیٹا ہونا،وہ اکیلا تو نہیں تھا دو سو لوگ ہوں گے،ابھی جتنی بھی ویڈیوز آئی ہیں اس میں نظر نہیں آیا کہ تشدد میں اس کا کوئی کردار تھا۔حسان نیازی کی ہمدردیاں اپنے ماموں کے ساتھ ہیں۔ینگ ڈاکٹرز کے ہاتھوں بھی دو دفعہ اسپتال کے شیشے ٹوٹ چکے ہیں اور مریض مر چکے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلاء میں شامل وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی پولیس چھاپے سے قبل گھر سے فرار ہو گئے تھے۔تاہم آج پولیس نے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی کے گھر پر دوسری بار چھاپہ مارا ہے۔
پولیس دوسرے چھاپے میں بھی حسان نیازی کو گرفتار نہ کر سکی۔ پولیس نے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے چھاپہ رائیونڈ کی نجی سوسائٹی پر مارا۔انوسٹی گیشن پولیس کا حسان نیازی کے گھر پر 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا چھاپہ ہے۔چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہلکار بھی موجود تھیں۔گذشتہ روز بھی پولیس نے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر چھاپہ مارا۔تاہم حسان نیازی گھر پر چھاپہ پڑنے سے قبل ہی فرار ہو گئے تھے۔