ٹوکیو (ویب ڈیسک) جاپان میں صرف ایک طالبہ کی خاطر 3 سال ریلوےاسٹیشن برقرار رہامارچ میں گریجوائشن ہوتے ہی بند کردیا گیااس کو کہتے ہیں تعلیم کی قدر یہ جاپان کے شمال میں واقع ایک جزیرہ ہوکائیدو پر قائم کامی شراتاکی نامی ریلوے اسٹیشن ہےگزشتہ تین برس سے اس سٹیشن پر روزانہ صرف
ایک مسافر کے لیے دو ٹرینیں رکتی تھی۔جاپان ریلویز نے آج سے تین برس قبل اس اسٹیشن کو دور دراز ہونے اور اس روٹ پر مسافر نہ ہونے کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا لیکن انتظامیہ نے اپنا فیصلہ اس وقت تبدیل کر دیا جب انہیں معلوم ہوا کہ ایک مسافر ہے جو روزانہ اس ریل گاڑی پر سفر کرتا ہے – اس ویران اسٹیشن پر رکنے والی یہ ریل گاڑی ایک لڑکی کے کالج جانے کا واحد ذریعہ تھی اس وقت جاپان کا یہ ریلوے اسٹیشن صرف ایک مسافر کے لیے پوری طرح سے کام کر رہا تھا اور یہاں روزانہ دو ٹرینیں رکتیں۔ جن کا شیڈول بھی لڑکی کے کالج جانے اور واپس آنے کے وقت کو دیکھ کر مرتب کیا گیا ۔ اگر بعض اوقات اس لڑکی کا سکول دیر سے بند ہوتا تو گاڑی کا شیڈول بھی اس حساب سے چینج کیا جاتا ۔
یہ فیصلہ اگرچہ جاپان ریلویز کے لیے کافی مہنگا ضرور تھا مگر اس سے جاپان نے دنیا بھر کی حکومتوں کے لیے ایک مثال قائم کی کہ ایک فلاحی حکومت کیسے اپنے شہریوںکی ضروریات کا خیال رکھتی ہے اور ریاست ایک بچے کی تعلیم کے لیے کس حد تک جا سکتی ہےمذکورہ طالبہ نے رواں سال 26 مارچ کو اپنے کالج کی تعلیم مکمل کی، اور جاپان ریلویز کے مطابق یہ اسٹیشن اس وقت تک ایسے ہی کام کرتا رہا ۔جب چین کے ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے یہ واقعہ اپنے فیس بک پیج پر شیئر کیا تو لوگوں کے کمنٹس پڑھنے لائق تھے ایک شخص نے لکھا :” مجھے یقین ہے ہے کہ میں نے اپنی گزری اور آنے والی زندگی میں یہ بہترین چیز ہے جو میں نے سنی ہے”ایک اور شخص نے کہا :” میں ایسی ریاست کے لیے اپنی جان بھی قربان کرنے سے کیوں گریز کرونگا ، جو میری قوم کے بچوں کے مستقبل کے لیے اس حد تک جا سکتی ہے۔“