لاہور (ویب ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار ایئر وائس مارشل(ر) شہزاد چودھری نے کہاہے کہ اگر بھارت نے حملہ کیاتوپاکستان اس کاجواب کیا دیگا، بھارت کو اس بات کوسوچنے کی ضرورت ہے ۔دنیانیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئے ایئر وائس مارشل شہزاد چودھری نے کہا کہ اگر بھارت نے حملہ کیاتوپاکستان اس کاجواب کیا
بارات تاخیر سے آنے کی سزا ۔۔۔۔۔۔ دلہن نے حیران کن فیصلہ کر لیا
دیگا اس بات کوسوچنے کی ضرورت بھارت کوہے؟شہزاد چودھری کا کہنا تھا کہ اس وقت متنازعہ شہریت بل کی وجہ سے مودی بہت مشکل میں ہے ۔ اس لئے اس سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت لائن آف کنٹرول پر کوئی چھیڑ چھاڑ کرسکتاہے اورمقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو میں بھی نرمی کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جو پانچ مقامات سے باڑ کاٹی گئی ہے اس کا مقصدبڑے پیمانے پر جنگ بھی ہوسکتی ہے ، اگر یہ جنگ ہوئی تو پھر بڑے پیمانے پر ہوگی اورہر طرح کاہتھیار استعمال ہوگا ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینئر صحافی سلمان غنی نے کہاہے کہ موجودہ صورتحال پیدا ہونے کی ذمہ دارحکومتی ٹیم ہے ، ہمار ے وفاقی وزیر قانون اپنے دوموکلوں کو غدار قراردلواچکے ہیں، عمران خان نے سنگین غداری کیس کیلئے رائے عامہ بنائی تھی کہ ہم اقتدارمیں آکر اس کیس کوچلائیں گے۔دنیا نیوز کے پروگرام ”تھنک ٹینک“میں گفتگوکرتے ہوئے سلمان غنی نے کہا کہ دسمبر 2007کو ایمرجنسی لگی ہے ، آئین ٹوٹا ہے اور ججز اندر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جج صاحب نے جو کچھ کیاہے ، یہ دود ھ میں مینگنیاں ڈالنے والی بات ہے ،نہ اسلام اس کی اجازت دیتا ہے اورنہ آئین میں اس کی اجازت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی فیصلے پر ایک پیرے میں جس طرح اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے ، یہ معاملہ آگے چلے گااورسپریم کورٹ اس کوختم کردے گی۔سلمان غنی کاکہناتھا کہ موجودہ صورتحال پیدا ہونے کی ذمہ دارحکومتی ٹیم ہے ، ہمار ے وفاقی وزیر قانون اپنے دوموکلوں کو غدار قراردلواچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سنگین غداری کیس کیلئے رائے عامہ بنائی تھی کہ ہم اقتدارمیں آکر اس کیس کوچلائیں گے، ہم اس کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ فوج پر کوئی حرف آئے ، اس وقت ہمارادشمن منہ کھول کر کھڑا ہے اوردوسری طرف ہمارا انصاف کاادارہ ہے ، چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کوخراج تحسین پیش کیا جاناچاہئے کہ ان کی جانب سے انصاف کی رفتار کوتیز کیاگیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیراعظم عمران خان کو ریاستی اداروں کی عزت و تکریم برقرار رکھنے کیلئے کوئی کردار ادا کرناچاہئے ۔