قاہرہ (ویب ڈیسک) مصری خواتین کی زندگیوں میں پول ڈانس مثبت تبدیلیوں کا باعث بن رہا ہے اور انہیں بااختیار بنا رہا ہے۔ مصری میڈیا کے مطابق لڑکیوں کو پول ڈانس سیکھانے والی مصری خاتون منار المقدم نے بتایا کہ ابتداءمیں انہوں نے اسے بہ طور شوق لیا مگر اب یہ ان کا روزگار بھی ہے۔
انہوں نے مصر میں پہلا پول ڈانس اسٹوڈیو دارالحکومت قاہرہ میں 2013ء میں قائم کیاگیا تھا۔ ایک قدامت پسند معاشرے میں ان کا یہ قدم غیرمعمولی ہمت کا آئینہ دار ہے کیوں کہ مصر میں رقص کی اس قسم کو بے حیائی سے تعبیر کیا جاتا ہے تاہم المقدم کے لیے یہ آزادی کے ایک احساس سے عبارت ہے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ جسمانی مشق کی ایک ایسی قسم ہے، جو آپ کو شہرت بھی دے سکتی ہے جبکہ رقص مصر میں اب بھی فقط بند دروازوں کے پیچھے ہی ہوتا ہے۔المقدم نہیں چاہتیں کہ وہ غیرضروری طور پر اس رقص کی نمائش کرتی پھریں جس سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچےاس لیے انہوں نے اسٹوڈیو کے دیگر استادوں کے لیے بھی سخت ضوابط بنا رکھے ہیں، مگر تمام تر سخت ضوابط کے باوجود المقدم کی کلاس میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی۔