نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت نے مقبوضہ کشمیر سے فوج واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں کشمیر سے پیرا ملٹری فوج کی 72 کمپنیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ امور نے چیف اور ہوم سیکرٹری سری نگر کو احکامات جاری کر دیے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کشمیر سے نکالی گئی کمپنیاں دیگر جگہوں پر ڈیوٹی سرانجام دیں گیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ہر کمپنی میں 100 فوجی اہلکار ہیں اور تقریبا 7 ہزار فوجیوں کو جموں کشمیر سے نکال کر بھارت کے مختلف علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔ پولیس فورس کی 24 کمپنیوں سمیت بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)، انڈو طبتین بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی)، سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) اور ساشاسترا سیما بل (ایس ایس بی) سے 12،12 کمپنیوں کو واپس بلایا جائے گا۔ پیراملٹری فورس کی مذکوربالا کمپنیاں پانچ اگست کو ارٹیکل 370 ختم کرنے بعد جموں و کشمیر میں تعینات کی گئی تھیں۔ دسمبر2019 کے آغاز میں بھی اس قسم کی 20 کمپنیوں کو واپس بلایا گیا تھا۔ مودی حکومت کی جانب سے کیے گئے حالیہ مسلمان مخالف فیصلوں پر بھارتی عوام سراپا احتجاج ہے جبکہ بھارت میں مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دی جانے لگی ہے۔ بھارت میں بھی نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دیتے ہوئے بھارتی عوام نے احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران بھارتی عوام نے کارٹون پر مبنی پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جس پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ہٹلر نے مودی کو اپنے ہاتھوں پر اٹھایا ہوا ہے ۔ روسی میڈیا کے مطابق شہریت کے متنازع بل کے خلاف بھارت میں ہوئے احتجاج کی یہ تصویر جرمن ٹی وی نے بھی نشر کی ہے ، جس کے بعد کارٹون سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ واضح رہے کہ بھارت میں شہریت سے متعلق متنازع قانون کے خلاف احتجاج میں اور شدت آگئی ہے، جبکہ چنئی میں بڑی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، نئی دلی میں کانگریس کے اعلان پر احتجاجی ھرنا بھی دیا گیا تھا۔