اسلام آباد (ویب ڈیسک) امریکہ نے پاکستان کے لیے فوجی تربیت کے معطل پروگرام کو بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کے دیگر پروگرام معطل رہیں گے۔گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ٹیلفون پر رابطے کے 24 گھنٹوں بعد
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ۔۔۔۔۔۔ امریکہ کے سٹیٹ ڈیارٹمنٹ برائے جنوبی اور وسط ایشیائی امور کی جانب سے ٹوئٹر پر پاکستان کے لیے فوجی تربیت کے معطل پروگرام کو بحال کا اعلان کیا۔امریکہ نے گذشتہ برس دسمبر میں پاکستان کے لیے فوجی تربیت کے معطل پروگرام کو بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم تازہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ ‘صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ فوجی تربیت کے پروگرام بحال کرنے کی توثیق کی ہے۔‘اعلان کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی اور دونوں ممالک کے فوجی تعاون کو مضبوط بنانے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم امریکہ کی جانب سے سلامتی کے دیگر معاون پروگرام معطل رہیں گے۔صدر ٹرمپ نے 2018 پاکستان کے لیے فوجی امداد کو بند کر دیا تھا۔ پاکستان کے لیے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام میں شرکت امریکی فوجی امداد کا ایک چھوٹا حصہ تھا۔امریکہ نے پاکستان کے لیے فوجی تربیت کے دروازے 1950 میں کھولے تھے جب پاکستان سیٹو اور سینٹو جیسے فوجی اتحادوں کا حصہ تھا۔امریکہ سے تربیت حاصل کرنے والے پاکستان فوجی اہلکار اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں جن میں لیفیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید اقبال بھی تھے جنھیں گذشتہ برس جاسوسی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔