counter easy hit

اگر (ق) لیگ نے عمران حکومت کے ساتھ اتحاد توڑا تو نقصان چوہدری برادران کا ہو گا کیونکہ ۔۔۔ سینئر صحافی ضیا شاہد نے ٹھوس حقائق سامنے رکھ دیے

لاہور (ویب ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ چودھری شجاعت کا مشورہ درست ہے اگرچہ بظاہر اعلان تو نہیں ہوا لیکن معلومات اب تک یہی لگتا ہے کہ عمران خان کا بھی یہ فیصلہ ہے

عمران خان کی ’ریڑھ کی ہڈی‘ ہی توڑ دو۔۔۔!!! جہانگیر ترین کو کس نے سیاست چھوڑنے پر مجبور کر دیا؟ پوری تحریک انصاف تِلملا کر رہ گئی

کہ ان کے جو تحفظات ضرور دور کئے جائیں۔ میرا خیال ہے کہ معاملہ سلجھ جائے گا۔ دونوں فریقین افورڈ نہیں کر سکتے ق لیگ بھی افورڈ نہیں کر سکتی۔ ن لیگ کے ساتھ ان کی دیرینہ مخالفت ہے اب توقع نہیں کی جا سکتی دوبارہ ان کے تعلقات بہتر ہو جائیں کہا جاتا ہے کہ تحریک اور ق لیگ کے درمیان اختلاف ایک وزیر نہ بنانے کی وجہ سے ہے اور بعض اوقات کہا جاتا ہے کہ پولیس کے تبادلوں کی وجہ سے اختلاف پیدا ہو گیا ہے۔ شروع میں جو کمیٹی بنی اس کو تبدیل کیوں کر دیا گیا کیونکہ ایک کمیٹی کے ساتھ جو معاملات طے ہوئے تھے وہی آگے چلنے چاہئیں تھے۔ اطلاع تھی کہ آج دونوں کمیٹیوں کے اجلاس ہوں گے۔ جنوبی پنجاب کے سلسلے میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 3 ماہ کے اندر صوبہ بن جائے گا اس کے بعد صوبہ بننا تو درکنار جو سیکرٹریٹ کا منصوبہ تھا وہ بھی عمل میں نہیں آ سکا۔ اس کی وجہ سمجھ نہیں آئی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کا ایک بیان سامنے آیا ہے کہ جب تک ان کے پاس مریم نواز نہیں ہوں گی وہ آپریشن نہیں کروائیں گے جہاں تک بیماری کا تعلق ہے اس وقت ماشاءاللہ نوازشریف لندن میں ہیں ان کے بھائی لندن میں ہیں ان کے دونوں بیٹے لندن میں ہیں ان کی ایک بیٹی دبئی میں ہوتی ہے وہ وہاں آ سکتی ہے اس طرح شہباز شریف کا بیٹا لندن میں ہے۔ نوازشریف صاحب کو اپنا علاج کروانا چاہئے اگر ان کو اجازت مل جاتی ہے تو اچھی بات ہے لیکن اگر اجازت نہیں ملتی یا عدالت اس میں رکاوٹ ہے تو پھر ان کو کسی بھی طریقے سے علاج میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے اپنا آپریشن کروانا چاہئے۔ یہ جو بیماری کے بہانے سیاست ہو رہی ہے تو اس لحاظ سے پہلے بیماری کی وجہ سے ساری سیاست ہوئی اب پھر ہو رہی ہے اب پھر یہ کہا جا رہا ہے کہ اس آپریشن کے بعد ان کو پھر امریکہ جانا ہے میں نہیں سمجھتا کہ سیاست میں بیماری کو دخل دیا جا رہا ہے اور سیاست جو ہے اس کو بیماری کا ایک بہانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

چوہدریوں نے گیم ڈال دی: (ق) لیگ نے تحریک انصاف کیخلاف کمیٹی کہاں ڈال رکھی ہے؟ پرویزالہیٰ پس پردہ کیا چال چل رہے ہیں؟ ساری حقیقت کھول کر سامنے آگئی

یہ کہا جاتا ہے کہ مریم نواز کا جانا ضروری ہے توان کو عدالت سے اجازت مل جائے تو جائیں۔ نوازشریف کو ضد کر کے نہیں بیٹھ جانا چاہئے کہ ان کو بھی رہائی دلوائی جائے۔ عدالتی معاملات میں کافی عرصہ گزر چکا ہے اب کچھ نرمی بھی آ رہی ہے امید ہے کہ دوسرے مقدمات میں بھی رہائی مل جائے۔ گیم اس میں کوئی نہیں ہے اس بیماری کے بہانے سے زیادہ سے زیادہ سہولتیں حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ضیا شاہد نے کہا ہے کہ میں عمران خان کی پیش گوئی سے زیادہ انڈیا حالات بتاتے ہیں کہ کشمیر آزاد ہو گا۔ انڈیا کے اندر شہریت بل کے معاملات سے جس قسم کا جھگڑا چل رہا ہے جس طرح 11 ریاستوں سے انکار ہو چکا ہے ہم اس شہریت کو نہیں مانتے انڈیا آہستہ آہستہ ٹوٹنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ عمران خان کی یہ بات میں وزن ہے انڈیا مودی کی ضد کی وجہ سے انڈیا کے اندر کے حالات بہت خراب ہیں۔انڈیا کا متحد رہنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ قائداعظم نے پاکستان بنتے وقت یہ نظریہ دیا تھا کہ ہندو اور مسلمان دو الگ الگ قومیں ہیں جو اکٹھی نہیں رہ سکتیں۔ ایک تو طے شدہ ہے کہ کشمیر انڈیا کے ساتھ نہیں رہ سکتا دو آپشن سامنے ہے ایک یہ کہ وہ خود محتار کشمیر رہ سکتا ہے یا وہ پاکستان کے ساتھ رہ سکتا ہے جتنا بڑا ایک انڈیا ہے وہ80 لاکھ آبادی کا مسلم اکثریت کا علاقہ جو ہے۔ وہ اتنا چھوٹا سا ملک ہے انڈیا جتنے بڑے ملک کے مقابلے میں وہ ایک خود محتار ملک کی شکل اختیار کر سکتا ہے اس لئے میرا خیال ہے ممکن نہیں ہو سکتا انڈیا سے الگ ہو کر وہ الگ ریاست بن سکتا، کشمیر کے لئے پاکستان کے ساتھ رہنا زیادہ بہتر ہو گا۔ اس کا آپشن موجود ہے جو اس وقت انڈیا کے اندر کے حالات ہیں جس طرح سے شہرت کے قانون پر پورے ملک میں چور مچا ہے لگتا ہے شہریت قانون چل سکے۔

IF, SHUJAAT HUSSAIN, GOT, SEPERATED, FROM, GOVERNMENT, HE, WILL, LOST, HIS, PRESENT, SITUATION, SAYS, ZIA SHAHID

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website