میونخ(ویب ڈیسک)ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں سوشل میڈیاکو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے حکومتی سطح پر کوششیں کی جارہی ہیں وہیں سوشل میڈیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ بھی سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے بول اٹھے ہیں۔جرمن شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے
پاکستانی دیکھ کر آنکھیں جھپکنا بھول گئے۔۔۔!!! نامور اداکارہ ’ مایا علی ‘ کی بھی ویڈیو وائرل ہوگئی
خطاب کرتے ہوئے مارک زکر برگ نے تجویز دی ہے کہ دنیا بھرکی حکومتیں سوشل میڈیا کیلئے مناسب ریگولیٹری نظام متعارف کروائیں جیسے پاکستان میں کروایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتوں کو چاہئے کہ وہ نفرت انگیز اور نامناسب مواد کے پھیلاو کو روکنے کیلئے قواعد و ضوابط سامنے لائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ مواد کے پھیلاو اور اس کی نوعیت سے متعلق فیصلہ کرنا سوشل ویب سائٹس کا کام نہیں ہے۔فیس بک آزادی اظہاررائے پر یقین رکھتی ہے تاہم جھوٹی خبروں اور معلومات کے پھیلاو کیلئے حکومتیں خود کردار اداکریں۔تاہم انہوں نے کہا کہ مناسب ضوابط سامنے آنے تک ان کی کمپنی اپنا کردار اداکرتی رہے گی
نفسانی خواہشات کا عروج عمر کے کس حصے میں ہوتا ہے؟ جغرافیہ بلوغت سے عقل کو دنگ کر ڈالنے والی معلومات
۔ڈان نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت فیس بک کے 35 ہزار ملازمین آرٹیفیشل انٹیلی جنس (آئی اے) کی مدد سے جھوٹی معلومات اور نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے کوشاں ہیں اور ان کی کمپنی یومیہ 10 لاکھ جعلی اکاونٹ ڈیلیٹ کرتی ہے۔اگرچہ مارک زکربرگ نے دنیا کی حکومتوں کو تجویز دی کہ وہ سوشل میڈیا ریگولیٹری نظام لائیں تاہم انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ قوائد و ضوابط لچکدار ہونے چاہئیں اور ان سے اظہار رائے کی آزادی متاثر نہ ہو۔یاد رہے کہ حکومت پاکستان بھی سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے نئے قوانین کا اطلاق کرنے کی خواہاں ہے جس پر مختلف حلقوں سے تنقید بھی کی جا رہی ہے۔