لاہور(ویب ڈیسک) سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ چاہے 16 ہفتے ہوں یا 600 ہفتے گرز جائیں، نواز شریف صحت مند ہوں گے تو ہی وطن واپس آئیں گے۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی ضمانت میں حکومت سے توسیع کی کوئی توقع نہیں تھی،
ہم حکومت کے پاس توسیع کے لیے جانا نہیں چاہتے تھے عدالتی حکم پر گئے، ہم نے صرف عدالت کی ہدایت پر عمل کیا ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف پاکستان میں سرکاری اسپتال میں زیر علاج تھے، یاسمین راشد خودگواہی دیتی تھیں کہ نوازشریف کی حالت خراب ہے، نوازشریف کی طبیعت خراب نہیں تھی تو غلط رپورٹ دینے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی۔مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ لندن کے اسپتال اور ڈاکٹر کو ہم علاج کے لیے مجبور تو نہیں کرسکتے، نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس دے دی گئی ہیں، پنجاب حکومت نے فیصلہ تعصب کی بنیاد پر ہی کرنا ہے۔
پاکستان کے اہم ترین شہر میں گرلز ہاسٹل میں مقیم طالبہ نے اپنے اساتذہ پر شرمناک الزامات عائد کر دیئے
سابق وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ چاہے 16 ہفتے ہوں یا 600 ہفتے گرز جائیں، نواز شریف صحت مند ہوں گے تو ہی وطن واپس آئیں گے، نوازشریف کو کئی سنگین بیماریاں ہیں ، آپریشن کا فیصلہ ڈاکٹرز نے کرنا ہے۔پنجاب حکومت نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔واضح رہے کہ پنجاب کابینہ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔