اسلام آباد (ویب ڈیسک)وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے شہری اداروں کے ملازمین کی بائیو میٹرک حاضری، ایک دوسرے سے گلے ملنے اور ہاتھ ملانے پر پابندی عائد کردی۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں کرونا وائرس کا کیس رپورٹ ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے وفاقی شہری اداروں
کے ملازمین کیلئے ہدایت نامہ جاری کردیا ۔ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ شہرے ادارے کرونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کیلئے اقدامات کریں، کرونا ایک وائرل انفیکشن ہے جو ایک سے دوسرے شخص کو منتقل ہوسکتا ہے اس لیے ملازمین غیر ضروری باہر نکلنے اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں ۔ شہری دفاتر کے باتھ رومز میں ڈسپوزایبل تولیے رکھے جائیں، شہری دفاتر کے ملازمین چار گھنٹے بعد صابن سے ہاتھ دھوئیں۔ہدایت نامے کے مطابق دروازوں کی کنڈی، ہینڈل، سیڑھیوں کی ریلنگ اور ڈور لاک کو ہاتھ لگانے سے کرونا وائرس منتقل ہوسکتا ہے، کمپیوٹر کے ماﺅس اور کی بورڈ پر کرونا وائرس ہوسکتا ہے،کمپیوٹر آپریٹر ڈیوٹی کے دوران گلوز کا استعمال کریں، فلو ، کھانسی کا شکارملازمین ماسک کا استعمال کریں ۔ضلعی انتظامیہ نے شہری اداروں کے ملازمین کے گلے ملنے اور ہاتھ ملانے پر پابندی عائد کردی اور کہا ہے کہ اس سے کرونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ ہے، ملازمین کی بائیو میٹرک حاضری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے 23 کروڑ 65 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں۔پنجاب حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ خزانہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے 23 کروڑ 65 لاکھ روپے کے ہنگامی فنڈز کا اجرا کردیا ہے۔ان فنڈز کی مدد سے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ضروری ادویات اور دیگر ساز و سامان خریدا جائے گا۔ڈپٹی سیکرٹری بجٹ پنجاب رومان بورانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے 23 کروڑ 55 لاکھ روپے کے فنڈز ادویات اور دیگر سازو سامان کی خریداری کیلئے مختص کیے ہیں جبکہ 10 لاکھ روپے کے فنڈز آگاہی کیلئے پمفلٹس اور دیگر اشیاءچھپوانے کیلئے بھی رکھے ہیں۔خیال رہے کہ 26 فروری کو پاکستان میں کرونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق ہوئی تھی، ایک کیس کراچی جبکہ دوسرا کیس اسلام آباد میں رپورٹ ہوا تھا، دونوں افراد ایران سے زیارتیں کرکے واپس آئے تھے۔