ریاض (ویب ڈیسک )سعودی عر ب کی اینٹی کرپشن اتھارٹی
(Nazaha)
کے مطابق بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کے دوران معلوم ہواہے کہ 379 ملین سعودی ریال کی انتظامی اور مالی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں ۔عرب میڈیا کے مطابق تحقیقات کے دوران 674 افراد سے تفتیش کی گئی جن میں سے 298 افراد کے خلاف کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور ان کے کیسز خصوصی عدالت کو بھیج دیئے گئے ہیں ۔ کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملزمان پر رشوت ، غبن ، عوامی رقم کے ضیاع ، عہدے کے ناجائز استعمال کے الزامات عائد کیے گئے ہیں ۔تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ 16 افراد میں سے آٹھ افراد کا تعلق فوج سے ہے جن میں ایک میجرجنرل ہیں جبکہ باقی ریٹائر ہو چکے ہیں ، ان پر2005 اور 2015میں رشوت خوری ، منی لانڈرنگ وزارت دفاع میں سرکاری معاہدوں کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے گئے ۔کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کے علاوہ دو ججز ، دو میجر جنرل ، ایک بریگیڈیئر اور تین کرنل مبینہ طور پر طاقت کے غلط استعمال اور رشوت لینے کے سنگین الزامات لگا ئے گئے ہیں ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سعودی عرب نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بڑے شاپنگ مالز کو بند کردیا ہے،البتہ کھانے کی اشیاء کے اسٹور اور دواخانے کھلے رہیں گے۔سعودی حکام نے کیفے اور ریستورانوں میں کھانا دینے پر پابندی عاید کردی ہے لیکن کھانوں کی ڈلیوری خدمات جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔سعودی دارالحکومت الریاض ، ساحلی شہر جدہ اور مشرقی صوبہ کی میونسپلٹیوں نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مزید نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے تمام تجارتی کمپلیکس اور شاپنگ مالوں کے اندر ہر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی عاید کردی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اس نئے حکم کے تحت ریستورانوں اور بچّوں کے کھیل کی جگہوں کو بھی بند کردیا گیا ہے مگرسپر مارکیٹیں اور دواخانے اس حکم سے مستثنا ہوں گے۔ان شہروں کی میونسپلٹیوں نے ریستورانوں اور کیفے خانوں کے اندر اور باہر کھانے اور پینے پر بھی پابندی عاید کردی ہے۔