لاہور (ویب ڈیسک) کرونا وائرس کی علامات والے افراد کو بروفین کا استعمال نہ کرنے کی تلقین، مریضوں کو بخار اور سوزش کے خاتمے کی دوا ’’بروفین‘‘ دینے کی صورت میں ان کی حالت مزید بگڑ سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق کرونا وائرس کی علامات والے مریضوں کو بخار اور سوزش کے خاتمے کی دوا ’’بروفین‘‘
(Ibuprofen)
نہ دی جائیں۔کرونا کے علاج سے متعلق ایڈوائزری میں ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ بروفین کرونا مریضوں کی حالت زیادہ خراب کرسکتی ہے۔ ایمرجنسی پروگرام ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے تمام ملکوں سے کرونا وائرس ٹیسٹ کی تعداد بڑھانے کی درخواست کی اور ہیلتھ ورکرز کے حفاظتی آلات کے بغیر کام کرنے پر خطرات سے خبردار بھی کیا ہے۔ واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اب تک تقریبا 8 ہزار 758 افراد ہلاک جبکہ 2 لاکھ زائد متاثر ہو چکے ہیں۔اس جان لیوا وائرس نے سب سے زیادہ چین کو متاثر کیا ہے جہاں سے وبا پھیلی تھی، اس کے بعد اٹلی اور ایران متاثر ہوئے ہیں۔ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے تین ممالک چین، اٹلی اور ایران ہیں۔ کرونا وائرس اس وقت تک تقریباً 170 ممالک میں پھیل چکا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک کرونا وائرس کے پھیلاو کے باعث لاک ڈاون کرنے پر مجبور ہو گئے۔جبکہ عالمی ادارہ صحت چین کی بجائے اب یورپ کو اس عالمی وبا کا مرکز قرار دے چکا ہے۔ کرونا وائرس کے پھیلاو کے باعث عالمی معیشت بری طرح تباہی کا شکار ہوئی ہے، اور چند ہی روز میں عالمی منڈیوں میں سرمایہ کاروں کو کھربوں ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ ماہرین کی رائے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد عالمی معیشت کو پہنچنے والا یہ سب سے بڑا نقصان ہے۔