اسلام آباد(یس اردو نیوز) بھارت کے شہریت ترمیمی قانون کیخلاف مظاہرے میں پاکستان زندہ آباد اورپھر ہندوستان زندہ آبادکا نعرہ لگانے والی 19 سالہ طالبہ امولیہ لیونا کو آخر کار ضمانت مل گئی۔امولیہ لیونا کو اپنے اس اقدام پر بھارت میں بغاوت کے مقدمے کاسامنا کرنا پڑا اور اس سے خصوصی طورپر تفتیشی ٹیم کے حوالے بھی کی گیااور وہ ساڑھے تین ماہ سے جیل میں تھیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے جنوبی شہر بنگلور کے ایک سیشن کورٹ نے ایک روز قبل ہی امولیہ لیونا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، تاہم نچلی عدالت کے ایک مجسٹریٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ چونکہ پولیس کو ایسے کیسز میں گرفتاری کے بعد قانونی طور پر 90 دنوں کے اندر فرد جرم عائد کرنی ہوتی ہے اور ریاست اس مقررہ وقت میں یہ کام کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے ملزم کو ضمانت تو خود بخود مل گئی۔ اصولی طور پر پولیس کو 20 مئی تک فرد جرم داخل کرنی تھی لیکن اس نے تین جون کو فرد جرم داخل کی۔ امولیہ کے وکیل پرسنّا نے مجسٹریٹ کے سامنے یہی دلیل پیش کی تھی جسے عدالت نے تسلیم کر لیا۔طالبہ کے وکیل امون پرسنّا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ امولیہ جلد ہی جیل سے باہر آجائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امولیہ کالج کی ایک نوجوان طالبہ ہیں اور کتنے افسوس کی بات ہے کہ ان پر ‘پاکستان زندہ باد’ کا نعرہ بلند کرنے پر حکومت نے بغاوت کا مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا۔ ان کا کہنا تھا حکومت پولیس کی مدد سے کچھ بھی کرے تاہم، ”عدالت میں قانون کے سامنے اس طرح کے کیسز میں کسی کو بھی قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ اس سے پہلے بھی ایسے بہت مقدمات میں سپریم کورٹ اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ محض کچھ کہہ دینے سے کوئی باغی نہیں ہو جاتا۔ یہ سب حکومت کی جانب سے اپنے مخالفین کو سبق سکھانے کی ایک کوشش ہے۔”ان کا کہنا تھا حکومت پولیس کی مدد سے کچھ بھی کرے تاہم، ”عدالت میں قانون کے سامنے اس طرح کے کیسز میں کسی کو بھی قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ اس سے پہلے بھی ایسے بہت مقدمات میں سپریم کورٹ اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ محض کچھ کہہ دینے سے کوئی باغی نہیں ہو جاتا۔ یہ سب حکومت کی جانب سے اپنے مخالفین کو سبق سکھانے کی ایک کوشش ہے۔” پرسنا کا کہنا تھا کہ ”اس سے مضحکہ خیز بات کیا ہوگئی کہ ریاستی حکومت نے 19 سالہ لڑکی کے ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرہ لگانے پر تفتیش کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ تاہم کیا کیا جائے آج کل ماحول ہی کچھ ایسا ہے۔” شہریت سے متعلق نئے قانون کے خلاف احتجاج کے لیے 20 فروری کوبنگلور کے فریڈم پارک میں ایک جلسہ ہورہا تھا جس میں شرکت کے لیے کالج کی طالبہ امولیہ لیونا بھی پہنچیں اور انہوں نے اسٹیج پر آتے ہی پہلے پاکستان زندہ باد اور پھر ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگوانے شروع کیے۔ ایسا کرنے پر انھیں پہلے روکا گیا اور پھر ان کے ہاتھ سے مائیک چھین کر پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔ چودہ روز کے عدالتی تحویل کے بعد ان پر ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔