اسلام آباد(یس اردو نیوز) کورونا وبا نے جہاں ہندوستان میں موجود نسلی تعصب اور ہندوذہنیت کے مسلمانوں کیلئے نفرت کے جذبات کو آشکار کیا ہے وہیں ہدونستانی معاشرے میں موجود وبا کے تناظر میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی بازگشت عالمی سطح پر بھی سنائی دے رہی ہے۔وبا کو لے کر مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا ایسا ہی واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں پیش آیا جہاں کورونا کے شبہ میں مسلمان کی لاش کو کچرا وین میں ڈال دیا گیا۔بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک مسلمان کی لاش کو کورونا متاثرہ ہونے کے شبہے میں بلدیہ کی کچرا وین میں ڈالنے کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد حکام نے تین پولیس اہلکاروں سمیت سات ملازمین کو معطل کر دیا، اس 20 سیکنڈ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ضلع بلرام پور میں 45 سالہ محمد انور کی لاش کو بلدیہ کے تین ملازم کچرا وین میں ڈال رہے ہیں جبکہ تین پولیس اہلکار بھی وہاں موجود ہیں۔ ایس پی بلرام پور کے مطابق متوفی بلدیہ کے دفتر کسی کام سے آیا مگر حالت بگڑنے پر بیرونی گیٹ پر ہی دم توڑ گیا ،موت کی وجہ معلوم نہ ہو سکی،اس وقت بلدیہ کی ایمبولینس موجود تھی مگر کورونا کے شبے کی وجہ سے لاش کو اس میں رکھنے سے انکار کر دیا گیا۔راہگیروں نے لاش کو کچرا وین میں ڈالنے کی وڈیو بنا لی۔