اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ طیارہ حادثے کی رپورٹ تیار ہوگئی، بدھ کو ایوان میں پیش کروں گا، قوم سے وعدہ کیا تھا کہ طیارہ حادثہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائیں گی، 2010ء سے 2020ء تک تمام طیارہ حادثات کی رپورٹس بھی ایوان میں رکھوں گا۔
https://web.facebook.com/105655620848063/videos/2694297987482412/
انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں طیارہ حادثے پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ قوم سے وعدہ کیا تھا طیارہ حادثے کی رپورٹ پیش کروں گا۔طیارہ حادثے کی رپورٹ تیار ہوگئی مجھے مل گئی ہے۔ رپورٹ سے متعلق وزیر اعظم کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ غلام سرور خان نے کہا کہ ساری رپورٹ ایک ساتھ ایک دو روز میں پیش کروں گا۔ 2010ء سے 2020ء تک تمام طیارہ حادثات کی رپورٹس بھی ایوان میں رکھوں گا۔امید ہے کہ بدھ کو طیاروں کے حادثات سے متعلق رپورٹ ایوان میں لاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ معزز ایوان کے فلور پر وعدہ کیا تھا کہ 22 مئی کو پی آئی اے حادثہ پر عبوری رپورٹ 22 جون کو اس ایوان کو پیش کریں گےوعدے کے مطابق رپورٹ تیار ہو چکی ہیں۔ ایک دو روز میں ایوان میں پیش کردوں گا۔ دوسری جانب پی آئی اے طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ گزشتہ ماہ 22 مئی کو ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہونیوالے ایئربس 320 ساختہ طیارے کے ملبے پر پاکستانی تحقیقات ادارے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ(اے اے آئی بی) نے مختلف پہلوئوں سے تحقیقات کیں۔رپورٹ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بورڈ کے صدر نے وزیر ہوا بازی کے حوالے کر دی ہے۔ رپورٹ میں طیارے کے کاک پٹ کریو ،کپتان اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا ہے۔ حادثات کی روک تھام میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کا طریقہ کار بھی ناکام قرار دے دیا گیا ہے۔رپورٹ میں طیارے کے ڈیٹا فلائٹ ریکارڈر،کاک پٹ وائس ریکارڈر سے ملنے والی معلومات رپورٹ میں شامل کی گئی ہیں۔طیارے کی لاہور سے کراچی پرواز کا ایئر ٹریفک کنٹرولر سے حاصل ریکارڈ بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نی(اے اے آئی بی)نے پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کے ملبے پر مختلف زاویوں سے تحقیقات کیں۔،جہاز کا مکمل ملبہ گذشتہ ہفتے جائے حادثہ سے ایئرپورٹ کے قریب منتقل کیا جاچکا ہے۔