اسلام آباد(یس اردو نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس میں بحث اوردیگرکارروائی کے موقعہ پرتقاریرکے دوران سیاسی جماعتوں کے مرکزی راہنمائوں کی جانب سے ایک دوسرے کو مناظرے کی دعوت دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کا آغاز رواں سیشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو دیا گیاتھا تاہم تحریک انصاف کے مرکزی راہنما اوروفاقی وزیر نے بلاول بھٹو کو جواب دیتے ہوئے خود کو وزیراعظم کا سپاہی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ پہلے وہ ان کے سپاہی سے مناظرہ کریں جس کے بعد مختلف ارکان اسمبلی ایک دوسرے کو بجٹ کے موضوع پر ہونے والی تقاریر کے دوران ایک دوسرے کو چیلنج اور ٹی وی پرمناظرے کی دعوت دیتے رہے۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا جو طویل غیرحاضری کے بعد اجلاس میں آئے تھے انھوں نے اپوزیشن کو ٹی وی پرمناظرے کی پیشکش کردی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ نون لیگ کا بیانیہ آرہا ہے کہ حکومت نے تباہی مچادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں انہوں نے بدعنوانی کی اور ملک کو لوٹا ہے، ن لیگ کے فنانس منسٹر ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کےالیکٹرک والے نہ ہی ہمارے دوست ہیں اور نہ ہی ہم ان کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک سے بینک گارنٹی نہیں لی گئی، پیپلز پارٹی کے دور میں کے الیکٹرک کو نوازا گیا۔ فیصل واوڈا نے دوران تقریر ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کو 30 روزہ معاشی صورتحال پر چیلنج دے دیا اور کہا کہ ایک ماہ ہماری اور ن لیگ کی معاشی ٹیم بیٹھ جائے تو سچ سامنے آجائے گا۔