اسلام آباد(یس اردو نیوز) امریکہ نے یکم جولائی 2020 کو بچوں کے بین الاقوامی اغوا کے شہری پہلوؤں سے متعلق 1980 کے ہیگ کنونشن میں پاکستان کی شمولیت کو تسلیم کر لیا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان بچوں کی تحویل کے مقدمات کا فیصلہ بین الاقوامی تسلیم شدہ قانونی طریقہ کار کے مطابق کیا جائے گا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس معاہدے پر یکم اکتوبر سے عمل شروع ہوگا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاہدے سے امریکہ اور پاکستان کی شراکت کے ایک نئے روشن باب کا اضافہ ہوگا اور دونوں ملک بچوں کے تحفظ کے لیے اپنی مشترکہ ذمے داریاں انجام دیں گے۔ امریکی خبررساں ادارے کے مطابق محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان بچوں کی تحویل سے متعلق تنازعات سے بچنا اور بین الاقوامی مقدمات کو حل کرنا اس کی اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے۔ ہیگ کنونشن بچوں کا بین الاقوامی سطح پر اغوا اور ان کی محفوظ واپسی ممکن بنانے میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ کنونشن دونوں ملکوں میں سول قانون کے تحت بچوں کی واپسی کے خواہش مند ان والدین کی دادرسی کرتا ہے جن کے بچوں کو ان کی مرضی کے خلاف جائز تحویل سے لے کر بیرون ملک لے جایا جائے یا وہاں رکھا جائے۔ معاہدے میں شامل ملکوں میں موجود بچوں سے ملنے کے خواہش مند والدین بھی اس کنونشن کے تحت درخواست دے سکتے ہیں۔ بچے کی تحویل کا معاملہ حل طلب ہو تو اس کنونشن کے تحت کیا جاتا ہے۔ اس کنونشن کے تحت امریکہ کے اب 80 شراکت دار ہیں۔ محکمہ خارجہ کا بچوں سے متعلق شعبہ امریکہ میں اس کنونشن کے تحت مرکزی انتظامیہ کا کردار نبھاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی سطح پر بچوں کی تحویل کے معاملات حل کرنے کی اس عالمی کوشش میں نئے شراکت دار کی حیثیت سے پاکستان کا خیرمقدم کرتا ہے۔