اسلام آباد(ایس ایم حسنین) چین کے شہر سر چینگ ڈو میں امریکی قونصل خانہ باضابطہ طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ چینی اہلکاروں نے عمارت میں داخل ہوکر کنٹرول سنبھالتے ہی امریکی قونصل خانے کی عمارت پر لگا امریکی پرچم بھی نیچے کر دیا ہے۔اس کے علاوہ امریکی قونصل خانے کے اطراف میں چینی پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ چینی حکام نے چینگڈو میں امریکی سفارتی عملے کے قونصلیٹ چھوڑنے کے بعد عمارت کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی حکومت نے گزشتہ ہفتے امریکہ کی جانب سے ہیوسٹن میں چینی قونصلیٹ بند کرنے کے جواب میں چینگڈو شہر میں امریکی قونصلیٹ بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ چینی وزارت خارجہ کے پبلک ڈپلومیسی آفس نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر بتایا کہ چین نے ہیوسٹن میں اپنا قونصلیٹ بند کئے جانے کے جواب میں امریکہ کو چینگڈو شہر میں اپنا قونصلیٹ بند کرنے کے لیے 72 گھنٹے دیئے تھے، 27 جولائی کو یہ مہلت ختم ہونے کے بعد امریکی قونصلیٹ بند کر دیا گیا اور بعد ازاں چینی حکام نے قونصلیٹ کی عمارت کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔ شنگھائی یونیورسٹی میں امریکن اسٹیڈیز کے ایک پروفیسر کا کہنا تھا کہ چیگ ڈو قونصل خانہ ووہان کے قونصل خانے سے زیادہ اہم ہے کیوں کہ یہاں تبت اور چین کے پڑوسی علاقوں میں تیار کیے جانے والے اسٹریٹجک ہتھیاروں سے متعلق معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں۔ اس موقع پر چینی شہریوں کی بڑی تعداد عمارت کے قریب جمع ہو گئی اور انہوں نے چینی پرچم لہرائے۔قبل ازیں امریکی سفارتی عملے کو قونصلیٹ سے روانہ ہوتے دیکھا گیا۔چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ کے اقدام نے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی روایات کی علاوہ چین، امریکا قونصلر کنویشن کی شرائط کو پامال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ چین کی وزارت خارجہ ملک میں موجود امریکی سفارتخانے کو چینگڈو میں امریکی قونصل خانے کے افعال اور قیام کی رضامندی سے دستبردار ہونے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کررہی ہے۔ ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق یہ قونصل خانہ 1985 میں کھولا گیا تھا اور اس میں 200 ملازمین کام کرتے ہیں جن میں 150 ملازمین مقامی ہیں تاہم یہ واضح نہیں کے کتنے امریکی اہلکار اب بھی موجود ہیں کیوں کہ کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد امریکی سفارتکاروں کی بڑی تعداد چین سے واپس چلی گئی تھی۔
"There is no need to panic, some local residents are having a wedding today." pic.twitter.com/CebdwzPDYK
— Manya Koetse (@manyapan) July 24, 2020
This old man, visibly upset, tells a reporter in front of the Chengdu US Consulate: "China and America should be friends" ("中美应该是朋友"). The short clip is making its rounds on Chinese social media now. pic.twitter.com/JWVeKtq9Uj
— Manya Koetse (@manyapan) July 26, 2020
今天,我们告别美国驻成都总领事馆 。我们会永远想念你们。 pic.twitter.com/sV2fe9KVPJ
— 美国驻华使领馆 US MissionCN (@USA_China_Talk) July 27, 2020