اسلام آباد(ایس ایم حسنین) قومی اسمبلی میں پیر کو ہونے والے اجلاس کے دوران پی ٹی وی لائسنس فیس میں 65 روپے کے مجوزہ اضافے کی تجویز جو وفاقی کابینہ میں پیش کی گئی تھی پر اپوزیشن کے ارکان نے شدید رد عمل کا اظہار کیا گوکہ وزیرمملکت علی محمد خان نے واضح کیا کہ کابینہ نے پی ٹی وی فیس 65روپے بڑھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا،پی پی پی دور میں پی ٹی وی فیس بڑھائی گئی تھی،اگر بڑھائی بھی جائے گی تو یہ ایک سو یونٹ استعمال کرنے ولوں کے لئے نہیں ہوگی ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں پی ٹی وی کی فیس 65روپے کرنے کے خلاف توجہ دلائو نوٹس پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے پیش کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ مہنگائی کے دور میں اتنی فیس یکدم بڑھا دینا کیا جائز ہے۔ پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ نے کہا کہ صارفین کیبل آپریٹرز کو الگ پیسے دے رہے ہیں اور اب پی ٹی وی نے بھی لائسنس میں یکدم 65 روپے لینے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ وزیرمملکت کی طرف سے اس یقین دہانی کے باوجود کابینہ نے پی ٹی وی فیس 65روپے بڑھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ پی پی پی دور میں پی ٹی وی فیس بڑھائی گئی تھی،اگر بڑھائی بھی جائے گی تو یہ ایک سو یونٹ استعمال کرنے ولوں کے لئے نہیں ہوگی۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اس بات کی گارنٹی فلور پر دینی چاہیے کہ فیس میں اضافہ نہیں ہوگا اور اگر اضافہ ہوا تو پھر وزیراعظم کے اس مطالبے پر بھی عمل کیا جائے گا جوانھوں نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے کیا تھا۔ وزیراعظم نے اس وقت کہا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو بھی حکومت کے مساوی وقت دے۔ لہذا اگر لائسنس فیس بڑھانی ہے تو کیا اپوزیشن لیڈر کو قوم سے خطاب کرنے کا موقع دیا جائیگا۔ جس پر وزیرمملکت علی محمد خان نے کہا کہ جب فیس بڑھانے کا فیصلہ ہی نہیں ہوا تو مفروضوں پر کیا گارنٹی دیں۔ مستقبل کی کوئی گارنٹی نہیں دی جاسکتی ۔ لیکن فی الوقت نہ تو کوئی ایسا فیصلہ زیرغور ہے اور نہ ہی حکومت کوئی ایسا ارادہ رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کا کوئی رکن ملک کا وزیراعظم بن جاتا ہے تو یقیناً اسے قوم سے خطاب کا موقع ملے گا۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ کیبل آپریٹرز کی کیبل نہ دیکھیں ،برطانیہ میں 2567روپے سرکاری ٹی وی فیس لی جاتی ہے ۔علی محمد خان نے کہاکہ فرانس میں 2085روپے سرکاری ٹی وی فیس لی جاتی ہے ،جرمنی میں 345روپیسرکاری ٹی وی پر لیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے پندرہ سالوں میں پی ٹی وی خسارہ پندرہ ارب روپے رہا ہے ،چار ارب روپے پینشنرز سمیت الگ سے خسارہ ہے ۔علی محمد خان نے کہاکہ ہر سال اڑھائی ارب خسارے میں رہنے والا پی ٹی وی اب سالانہ 329ملین روپے کما رہا ہے ،اگر پی ٹی وی فیس ختم کرنی ہے تو قانون لے آئیں ۔