اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاک آرمی کی دعوت پرلائن آف کنٹرول کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سفیروں اور عالمی تنظیموں کے نمائندگان نے اپنے تاثرات بیان کیے۔ ترکی کے سفیر احسان مصطفیٰ یاردکل نے دورے کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے پاکستان آرمی ۔ اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر اور وزارت خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سرحد پر صورتحال کا اپنی آنکھوں سے مشاہد کیا ہے اور میں اپنے صدر طیب اردوان کے الفاظ کو دہرانا چاہتا ہوں کہ کشمیر ایک سلگتا ہوا ایشو ہے اورسیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جلد از جلد اس کا حل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور انڈیا کے درمیان مذاکرات ہونے چاہیں اور بجا طور پر اس میں کشمیریوں کی رائے کو اہمیت دی جانی چاہیے۔ اس موقع پر یورپی یونین کی سفیر اندرولا کامینارا نے کہا کہ دیگر سفیروں کے ساتھ لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا ہے اور ہمیں تمام حقائق دیکھنے کا موقع ملا ۔ اس موقع پر جنوبی افریقہ کے سفیر ماتھوتھو زیلی نے اپن بیان میں کہا کہ پاک فوج اور آئی ایس پی آر کی طرف سے دورہ کا اہتمام خوش آئندہ ہے وہ خود بھی اس جگہ کا معائنہ کرنا چاہتے تھے ۔ وہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ متاثرہ جگہ کو بھی دیکھنا چاہتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ پاک آرمی کے شکر گزار ہیں کہ انھیں متاثرین سے ملوایا گیا ۔ ان سے بات کرنے کا موقع ملا اور ان کے گھروں اور ان کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ اس مسئلے کو مستقبل قریب میں حل کرلیا جائیگا۔ ایران کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن محمد سرخابی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ ان کا ملک ہر وقت اور حالات میں کشمیر کے لوگوں کیلئے کی غیر مشروط حمایت اور مدد کرتا رہیگا۔
Ambassadors, diplomats and defence attaches from 24 countries and representatives of international organizations visited Line of Control (LoC) in AJK. The diplomats were briefed about ceasefire violations of Indian Forces. pic.twitter.com/h6TlDnF5LE
— Govt of Pakistan (@pid_gov) September 25, 2020
Diplomats of different countries in Islamabad visited LOC. #ISPR pic.twitter.com/G5lIo0q3Qg
— Rashida Sial (@Rashida_Sial) September 24, 2020
پاکستان میں متعین 24 ممالک کے سفرا اور دفاعی اتاشیوں نے لائن آف کنٹرول کے جورا سیکٹر کے دورے کے موقع پر تباہ شدہ گھروں اور کھیتوں اور زخمیوں سے ملاقات کی۔پاکستان میں متعین غیر ملکی سفرا اور دفاعی اتاشیوں نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کرانے پر وزارت خارجہ اور پاک فوج سے اظہار تشکر کیا۔ ایل او سی کے دورے میں آذربائیجان، بوسنیا، یورپی یونین اور پرتگال کے سفرا اور دفاعی اتاشی کے وفود شامل تھے جب کہ سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی اور فلسطین کے سفرا بھی موجود تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یونان، آسٹریلیا، ایران، کرغزستان، عراق، برطانوی، اٹلی، پولینڈ، ازبکستان، جرمنی، سویٹزرلینڈ، فرانس، مصر، لیبیا، یمن اور افغانستان کے سفیروں نے بھی ایل او سی کا دورہ کیا۔عالمی ادارہ برائے خوراک کے نمائندے نے بھی ایل او سی کا دورہ کیا۔ غیر ملکی سفرا اور دفاعی اتاشیوں کے وفود نے اپنے دورے میں بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزیوں کا بھی جائزہ لیا۔