اسلام آباد(ایس ایم حسنین) کورونا وبا کے پہلے شدید حملے کے بعد جہاں پوری دنیا میں لوگ معمول کی زندگی کی طرف واپس آرہے ہیں وہیں عام لوگ کورونا ایس او پیز کے تحت سماجی فاصلے اور ماسک وغیرہ سے چھٹکارا نہیں پاسکے ۔برطانیہ میں پہلے وبائی دورانیہ کے بعد پھر سے کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ ایسے میں وزیراعظم بورس جانسن کے والد اسٹینلے جانسن فیس ماسک پہنے بغیر شاپنگ کرنے کی تصویر سامنے آئی جس پر انھوں نے فوری طور پر معذرت کرلی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق دو روز قبل معروف برطانوی اخبار میں اسٹینلے جانسن کی ایک تصویر شائع کی تھی جس میں وہ ماسک نہ پہن کر کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے نظر آئے۔ برطانوی وزیراعظم کے والد کو ایک ایسے وقت میں ماسک کے بغیر دیکھا گیا جب گزشتہ ہفتے میں ملک میں ماسک نہ پہننے والوں پر جرمانہ بڑھا کر 200 پاؤنڈز کردیا گیا۔ اخبار سے بات کرتے ہوئے اسٹینلے جانسن نے کہا کہ وہ شاید موجوہ قوانین پر 100 فیصد کی رفتار سے پورے نہ اترے ہوں کیونکہ وہ 3 ہفتے بیرون ملک میں گزارنے کے بعد حال ہی میں واپس انگلینڈ آئے ہیں۔ انہوں نے کہا میں اس پر انتہائی معذرت خواہ ہوں اور میں سب پر زور دوں گا کہ وہ ماسکس اور سماجی دوری سے متعلق قوانین پر عمل یقینی بنانے کے لیے جو کرسکتے ہوں کریں۔ اسٹینلے جانسن کا مزید کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ بیرون ملک سے 3 ہفتے بعد واپسی پر یہ برطانیہ میں میرا پہلا دن تھا، میرے پاس قوانین سے واقف نہ ہونے کا کوئی بہانہ نہیں ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز ڈاؤننگ اسٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بورس جانسن نے عوام پر کورونا وائرس سے متعلق ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ذہن میں رکھیں کہ یہ جرمانے قابل غور ہیں اور عائد ہوں گے
خیال رہے کہ 24 جولائی سے برطانیہ میں دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسکس کا استعمال قرار دیا گیا ہے۔ بعدازاں گزشتہ ہفتے حکومت نے تھیٹرز، ریسٹورنٹس، بارز تک اس پابندی کو توسیع دے دی تھی۔ واضح رہے کہ اسٹینلے جانسن نے پہلی مرتبہ کسی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کی۔ اس سے قبل جولائی میں انہوں نے دفتر خارجہ کی جانب سے غیر ضروری سفر سے گریز برتنے سے متعلق ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہوں نے یونان کا سفر کیا تھا اور اس کا دفاع بھی کیا تھا۔ علاوہ ازیں انہوں نے لاک ڈاؤن کے قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اپریل میں اپنے پوتےکی پیدائش کے بعد وہ اخبار خریدنے باہر گئے تھے۔ اسٹینلے جانسن نےمارچ میں عندیہ دیا تھا کہ وہ حکومت کی ہدایت کو نظر انداز کریں گے اور پب جائیں گے۔