پاکستانی ڈراموں میں لبرل، سیکولر، خود مختار، بولڈ اور نسوانی خوبصورتی سے بھرپور خواتین کرداروں کی تخلیق کار حسینہ معین جلد خواتین میں بریسٹ کینسر کی آگاہی پر ایک ویب سیریز بنائیں گی۔
جی ہاں، 80 سالہ حسینہ معین پاکستانی اسٹریمنگ پلیٹ فارم رنسٹرا کے لیے بریسٹ کینسر کی آگاہی پر ویب سیریز بنائیں گی۔
رنسٹرا کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری مختصر ویڈیو میں حسینہ معین نے بتایا کہ انہوں نے اسٹریمنگ پلیٹ فارم کو جوائن ہی بریسٹ کینسر سے متعلق ایک ڈراما لکھنے کے لیے کیا ہے۔
انہوں نے مختصر ویڈیو میں بتایا کہ انہوں نے رنسٹرا کے لیے بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کا ایک ڈراما لکھا ہے، جس میں پیغام دیا گیا ہے کہ اگر خواتین مضبوط ہوں گی تو انہیں کینسر کچھ نہیں کر سکے گا بلکہ وہ کینسر کو شکست دے سکیں گی۔رنسٹرا نے بتایا کہ ڈراما ساز حسینہ معین نے اسٹریمنگ پلیٹ فارم کے ایڈوائزری بورڈ کا حصہ بن چکی ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ویب پلیٹ فارم کو مواد سے متعلق تجاویز بھی پیش کریں گی۔
اگرچہ رنسٹرا نے سوشل میڈیا پوسٹ میں تصدیق کی کہ حسینہ معین ان کے لیے بریسٹ کینسر سے متعلق ویب سیریز بنائیں گی، تاہم پلیٹ فارم نے یہ وضاحت نہیں کی کہ ڈراما نگار کب تک ان کے لیے ویب سیریز تیار کریں گی۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ بریسٹ کینسر سے متعلق ویب سیریز کی ہدایات بھی خود حسینہ معین ہی دیں گی یا کوئی اور سیریز کی ہدایت کاری دے گا۔رنسٹرا اور حسینہ معین کی جانب سے بریسٹ کینسر سے متعلق ویب سیریز بنائے جانے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے لیے پنکٹوبر کا مہینہ منایا جا رہا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال اکتوبر کے مہینے میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے لیے مہینہ منایا جاتا ہے اور اس مناسبت کے حوالے سے پاکستان کی معروف عمارتوں کو بھی گلابی رنگ میں رنگ دیا جاتا ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ماضی میں حسینہ معین خود بھی بریسٹ کینسر کا شکار رہی چکی ہیں اور انہوں نے بڑی بہادری سے مہلک بیماری کو شکست دی۔
حسینہ معین نے 2018 میں ثمینہ پیرزادہ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ 5 بہنیں اور 3 بھائی تھے، جن میں سے ان کے کچھ بہن اور بھائی بیماریوں کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔اسی انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں بھی کچھ عرصہ قبل کینسر لاحق ہوگیا تھا۔
انہوں نے اپنی بیماری کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے اپنے بھائی کے کہنے پر میڈیکل ٹیسٹ کروائے تو ان میں کینسر تشخیص ہوئی اور اس سے ان کا ایک بریسٹ بھی متاثر ہوا تھا۔ حسینہ معین کے مطابق جب انہیں کینسر کا پتہ چلا تو انہیں کوئی افسوس نہیں ہوا بلکہ وہ پر سکون رہیں۔ لکھاری و ڈرامہ نگار کے مطابق انہوں نے اپنے گھر والوں اور بہترین ڈاکٹرز کی وجہ سے کینسر کو شکست دی اور بیماری کی وجہ سے بھی وہ لکھنے سے دور ہوگئی تھیں اور اب چوں کہ ہر چیز بدل چکی ہے، اس لیے وہ نہیں لکھتیں۔ ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا کہ ان سے کچھ قریبی دوست اپنی یادداشتیں تحریر کرنے کا کہ رہے ہیں، تاہم تاحال انہوں نے کچھ نہیں لکھا اور اگر انہوں نے یادداشتیں لکھیں تو ان میں سچ کے ساتھ کچھ فکشن اور جھوٹ بھی شامل کریں گی، کیوں کہ انسان اپنی زندگی کی ہر سچائی کو بیان نہیں کر سکتا۔
اب خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر حسینہ معین کی جانب سے لکھی گئی بریسٹ کینسر سے متعلق ویب سیریز ان کی اپنی ذاتی زندگی پر مبنی ہوگی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔