اسلام آباد(ایس ایم حسنین) برٹش ائرویز لاہور کا اہم ملکوں کے ساتھ فضائی رابطہ فحال کریگی، برطانوی ائرلائن کی طویل عرصے بعد پہلی پرواز لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے لاہور پہنچ گئی۔ برٹش ایئرویز کی جانب سے رواں برس پاکستان کے لیے اپنی پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور 14 اگست کو پہلی پرواز اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچی تھی جہاں سے اب روزانہ پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ برطانوی ایئرلائن کی نئی سروس لاہور سے بلاتعطل لندن ہیتھرو سے مانچسٹر، امریکا اور کینیڈا کے لیے پروازیں فراہم کرے گی۔ بیان کے مطابق پروازیں ہفتے میں چار روز پیر، منگل، جمعرات اور ہفتے کو دستیاب ہوں گی جو ہیتھر ایئرپورٹ کے ٹرمینل نمبر 5 سے اڑان بھریں گے اور لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر لینڈ کریں گی۔ پاکستان میں تعینات برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر الیسن بلیک برن کا کہنا تھا کہ ‘میں لاہور میں برٹش ایئرویز کی پہلی پرواز کو خوش آمدید کہتا ہوں اور میں بہت خوش ہوں’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘براہ راست پرواز سے دونوں ممالک کے درمیان ہزاروں لوگوں کو اپنے دوستوں، خاندان کے افراد سے ملاقات کے لیے سفر کا موقع ملے گا اور دونوں ممالک کو تجارتی حوالے سے بھی فائدہ ہوگا’۔ برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے پروازوں کی بحالی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ پاکستان پر اعتماد اور پاک-برطانیہ بہترین دوستی کی علامت ہے’۔ برٹش ایئرویز مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ کے سینیئر نائب صدر سہیل علی نے کہا کہ ‘آج لاہور میں ہماری پہلی پرواز کو خوش آمدید کرتے ہوئے مجھے بہت خوشی ہے اور ہفتے میں براہ راست 4 پروازوں کے آغاز، لاہور سے لندن، مانچسٹر اور امریکا کے لیے بلاتعطل پروازوں کی سہولت دینے پر پرجوش ہیں’۔ انہوں نے کہا کہ ‘رواں برس کے آغاز میں اسلام آباد سے ہیتھرو کے لیے سروسز شروع کرنے کے بعد لاہور سے نئی پروازوں کا سلسلہ پاکستان کے ساتھ ہمارے عزم کا اظہار ہے’۔ سہیل علی کا کہنا تھا کہ ‘پروازوں سے دونوں ممالک کے درمیان سفر، سیاحت اور تجارت کے اضافے کے لیے مدد ملے گی’۔ یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں برٹش ایئرویزنے اسلام آباد سے اجازت ملنے کے بعد اعلان کیاتھا کہ اگلے ماہ (اگست) سے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان اپنے فلائٹ آپریشن کو دوبارہ شروع کرے گی۔ ایئر لائن کا کہنا تھا کہ وہ ہفتے میں تین بار لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ اور اسلام آباد ایئرپورٹ سے براہ راست پروازوں کا آغاز کرے گی، پہلی پرواز 14 اگست کو اسلام آباد میں لینڈ ہوگی اور اس کے عملے اور مسافروں کی حفاظت کے لیے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔ اس اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ یہ اعلان برطانیہ اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات اور عوام سے عوام کے رابطوں کو بڑھانے کے لیے ایک اور اہم قدم ہے۔
برٹش ایئرویز نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث مسافروں کو ماسک پہننا لازمی ہوگا اور انہیں پرواز کے دوران ہینڈ سینیائٹرز بھی فراہم کیا جائے گا جبکہ عملے کے اراکین دوران پرواز ماسک پہنیں گے جبکہ ہوائی اڈوں پر اضافی اقدامات بھی کیے گئے ہیں تاکہ مسافر محفوظ رہیں۔ بعد ازاں 14 اگست کو برٹش ایئرویز کی پہلی پرواز اسلام آباد پہنچ گئی تھی۔ برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر سی ایم جی نے برٹش ایئرویز کے پاکستان کے لیے ’فلائٹ آپریشن‘ کی بحالی کو برطانیہ اور پاکستان کے درمیان روابط کے لیے ایک اہم لمحہ قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘برٹش ایئرویز کی براہ راست پروازوں کے دوبارہ آغاز سے ہزاروں مسافروں کو فائدہ احاصل ہوگا جو دو عظیم ممالک کے درمیان باقاعدگی سے سفر کرتے ہیں، بہت سے ایسے افراد جو وبائی امراض کے باعث اپنے سفری منصوبوں کو روک چکے ہیں، میں حکومت پاکستان، برٹش ایئرویز اور پاکستان میں اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس خوش آئند خبر کو پہنچانے کے لیے سخت محنت کی ہے’۔ خیال رہے کہ یکم جولائی کو برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے 3 ایئرپورٹس سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
برطانوی اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا تھا کہ ‘برمنگھم، لندن ہیتھرو اور مانچسٹر ایئرپورٹس سے پی آئی اے کی پروازیں فوری طور پر معطل کی جاتی ہیں’۔ برطانیہ کی جانب سے یہ اعلان یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ایاسا) کے 6 ماہ تک پی آئی اے کے آپریشن معطل کرنے کے فیصلے کے بعد کیا گیا تھا۔ بعدازاں پی آئی اے کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔