اسلام آباد(ایس ایم حسنین) یورپی یونین پاکستان میں دیہی ترقی کے فروغ کیلئے پانچ سالہ منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک و تحقیق سیّد فخر امام سے یورپی یونین کی سفیر اندرولا کمینارا نے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر اینڈروولا کمینارا نے دیہی ترقی کے لئے بلوچستان رورل ڈویلپمنٹ اینڈ کمیونٹی امپاورمنٹ (برکس) کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ این ایف ایس آر اس پروگرام کو نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ 5 سالہ منصوبہ ہے جس میں لائیو سٹاک کی پیداوار میں بہتری بھی شامل ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یورپی یونین ایف اے او کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔وفاقی وزیر فخر امام نے کہا ہے کہ ہماری زرعی معیشت کی ترقی معقول ہے لیکن ہم بنیادی طور پر تحقیق اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے بہتر کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یورپی یونین کے سفیر آندرولا کمینارا سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفاقی وزیر نے سفیر کو ملک کی بڑی فصلوں اور انسداد ٹڈی دل آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایف اے او نے ٹڈی دل کے انسداد میں پاکستان کی بہت مدد کی۔ انہوں نے یورپی یونین کی زرعی پالیسی کی تعریف کی جس سے کسانوں کو مثالی فائدہ ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان فائٹو سینیٹری سسٹم بہتر کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے 700 ملین ڈالر کے پھل اور سبزیاں برآمد ہوتی ہیں۔ سیّد فخر امام نے کہا کہ پاکستان میں لائیو سٹاک بہت اہمیت کا حامل ہے لیکن منہ کھر کی بیماری نے اس شعبہ کو متاثر کر دیا ہے، اس بیماری کی ویکسین تیار کرنے کے لئے بہاولپور میں ایک سہولت سنٹر قائم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپاس ملک کی سب سے بڑی فصلوں میں سے ایک ہے اور پاکستان کو اس میں ترقی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہالینڈ کی فلوریکلچر کی تعریف کی اور پاکستان میں فلوریکلچر کے لئے نیش منڈی تیار کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔