اسلام آباد(ایس ایم حسنین) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی دہشتگردی کیخلاف آواز اٹھانے پر حکام نے کشمیر کے معروف اخبار ‘کشمیر ٹائمز’ کے سرینگر کے دفتر کو تالا لگا دیا۔ اخبار کا کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے اس کے خلاف یہ انتقامی کارروائی کی گئی ہے۔ غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں حکام نے بغیر کوئی وجہ بتائے یا نوٹس دیے ہی معروف اخبار ‘کشمیر ٹائمز’ کے سرینگر کے دفتر کو سیل کر دیا۔ اخبار کے مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت نے کارروائی سے قبل نہ تو کوئی نوٹس جاری کیا اور نہ ہی دفتر سے بے دخل کرنے کے لیے کوئی وجہ بتائی اس لیے یہ غیر قانونی کارروائی ہے۔ کشمیر ٹائمز کا مرکزی دفتر جموں میں ہے۔ تاہم اخبار سرینگر اور جموں دونوں شہروں سے شائع ہوتا رہاہے۔ سرینگر میں حکومت نے دیگر میڈیا اداروں کی طرح میں پریس اینکلیو میں واقع اپنی ایک عمارت اسے جگہ دے رکھی تھی۔ پیر کے روز سرکاری حکام دفتر پہنچے اور اس پر تالاڈال دیا۔ اخبار کی ایڈیٹر اور مالک انورادھا بھسین کا کہنا ہے کہ چونکہ حکومت کو اپنے خلاف تنقید قطعی پسند نہیں ہے اسی لیے اس نے ‘کشمیر ٹائمز’ کے خلاف انتقامی کارروائی کی ہے۔ نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے انورادھا بھسین نے کہا، ”ہمارا اخبار کشمیر سے متعلق حکومت کی پالسیوں اور اس کی کارروائیوں پر مسلسل تنقید کرتا رہا ہے۔ ہم عوام کی آواز بننے کی کوشش کرتے رہے ہیں، ہمارے اداریے اور مضامین حکومت کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔ اور حکومت اپنے خلاف آواز سننے کو ہرگز تیار نہیں ہے وہ خاموش کردینا چاہتے ہیں۔”