راولپنڈی(ایس ایم حسنین) حکومت نے ترک ائیرلائن کو اپنی پرواز میں کوِوڈ 19 کی روک تھام کے لیے بنائے گئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی خلاف ورزی کرنے پر1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ائیر لائن کو کورونا ٹیسٹ اور قرنطینیہ کے اخراجات کے علاوہ ایک پھنسے ہوئے پاکستانی مسافر کو لاہور تک پہنچانے کے سفری اخراجات بھی اٹھانے کا کہا گیا ہے۔ پاکستان سول ایوی ایشن نے ترک ائیرلائن کو خط کے اجرا کے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ مکمل کر کے سی اے اے کراچی کو جمع کروانے کی ہدایت کی۔ خیال رہے کہ یہ دوسرا واقعہ ہے کہ جس میں پاکستانی مسافروں کو لے جانے والی بین الاقوامی ائیرلائن نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے۔مزید یہ کہ پاکستان میں مسافروں کی آمد ورفت سے منسلک تمام ایئرلائنز کو ہدایت کی گئی ہے وہ سختی سے حکومتی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور بی-کٹیگری ممالک کے مسافروں سے آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ منفی ہونے کا ثبوت ضرور لیا جائے اور یہ ٹیسٹ سفر کے 96 گھنٹے زیادہ پرانا نہ ہو، اگر جو یہ نہ فراہم کر سکیں انہیں ایئرلائن بورڈنگ پاس جاری نہ کرے۔
سول ایوی ایشن کے جاری کردہ خط میں سنگین تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ترک ائیر لائن میں آنے والے مسافر محمد اشفاق بی-کٹیگری ملک مالی سے استنبول گئے اور وہاں سے انہیں 15 اکتوبر کو لاہور پہنچنا تھا لیکن ان کے پاس آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ منفی ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں تھا حالانکہ 13 اکتوبر کو سی اے اے کی جانب سے ایسے مسافروں کی آمدورفت سے باز رہنے کی وارننگ جاری کی گئی تھی. خط میں مزید کہا گیا کہ سی اے اے کو مطلع کیے بغیر پاکستانی مسافر کو 15 اکتوبر سے استنبول ائیرپورٹ پر پھنسا ہوا چھوڑ دیا گیا۔ مزید یہ کہ ترکی میں موجود پاکستانی سفیر نے اس مسئلے پر حکام کی توجہ دلائی، جس کے بعد ترک ائیر لائن پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے، یاد رہے کہ ائیرلائن کو مطلوبہ رقم سی اے اے کے کراچی میں موجود کلیکشن اکاؤنٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ مسافر کو طیارے کی آخری خالی سیٹ پر بٹھا کر لاہور منتقل کیا جائے اور اس دوران اس کا پرواز میں موجود دیگر مسافروں سے کوئی رابطہ نہ ہو۔