اسلام آباد(ایس ایم حسنین) ترک صدر طیب اردوان کے داماد و وزیر خزانہ بیرات البائریک نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ترک وزیر خزانہ کا استعفیٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب دو روز قبل ہی مرکزی بینک کے سربراہ کو برطرف کرکے ان کی جگہ سابق وزیر خزانہ نیسی ایغبال کو تعینات کیا گیا تھا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیرات البائریک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ بیرات البائریک نے کہا کہ وہ اپنے عہدے سے طبی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہو رہے ہیں اور زیادہ وقت اہل خانہ سے ساتھ گزاریں گے۔ بیرات نے ترک معیشت کوانتہائی مشکل دور میں سنبھالا۔انہیں 2018 میں ایک ایسے وقت میں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا جب ملک میں کرنسی کا بحران پیدا ہوا تھا اور ترک لیرا کی قدر ڈالر کے مقابلے میں انتہائی کم ہوگئی تھی۔ کورونا وبا کے بعد معاشی حالات پر بیرات البائریک کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بیرات البائریک نے اپنے بیان میں کہا کہ وزارت میں وقت گزارنے کے بعد طبی وجوہات کے باعث میں نے کام جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب میں زیادہ وقت اپنے والدین، اہلیہ اور بچوں کے ساتھ گزاروں گا جنہیں میں کئی برسوں سے وقت نہیں دے پایا اور مجھے ہمیشہ ان کا تعاون حاصل رہا۔ ترک میڈیا کے مطابق وزارت خزانہ کے عہدیداروں نے استعفے کی تصدیق کی تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ صدر رجب طیب اردوان نے استعفیٰ منظور کیا یا نہیں۔سیاسی مبصرین نے اس سے قبل کہا تھا کہ صدر اردوان اپنے داماد بیرات البائریک کو اپنے جانشین کے طور پر صدر بنانے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب معاشی مبصر تموتھی ایش نے کہا کہ بیرات البائریک کے استعفے کی اصل وجہ ان کے طبی معاملات ہیں یا پھر انہیں اور ان کی ٹیم کو فارغ کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرات البائریک کے حوالے سے کہا جاتا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر کے قریبی تھے اور اب ٹرمپ کی شکست کے بعد ترک صدر کے لیے ان کی اہمیت نہیں رہی۔ واضح رہے کہ بیرات البائریک، صدر رجب طیب اردوان کی صاحبزادی اسریٰ کے شوہر ہیں اور ان کے 4 بچے ہیں،
یاد رہے کہ 42 سالہ بیرات البائریک کو جولائی 2018 میں وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل وہ وزیر توانائی کے طور پر کام کر رہے تھے اس سے قبل رواں برس اپریل میں وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو نے بھی ٹوئٹر پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا، تاہم صدر رجب اردوان نے رد کردیا تھا۔ بیرات البائریک سیاست میں آنے سے قبل کیلک ہولڈنگ نامی کمپنی سے منسلک اور 2007 میں اس کے چیف ایگزیکٹو افسر بن گئے تھے۔ انہوں نے 2015 میں انتخاب میں حصہ لیا اور صدر اردوان کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے رکن اسمبلی بن گئے اور انہیں وزیر توانائی مقرر کیا گیا۔