اسلام آباد(نامہ نگارخصوصی) پاکستان میں کچھ علاقوں میں ایسی سازشی عناصر ہیں جو علیحدگی تحریک چلا رہے ہیں مگر گلگت بلتستان کے عوام شمولیت کی تحریک چلا رہے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو آئین دیا جبکہ 2018 سے میرا وعدہ ہے گلگت بلتستان کے عوام کو صوبہ دینا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے پہاڑوں کو گواہ بنا کر وعدہ کیا کہ میں گلگت بلتستان کو آئین اور آئینی حقوق دلاؤں گا۔ انہوں نے کہا ‘کچھ لوگ سوچ رہے ہیں کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنا کر گندم کی سبسڈی ختم کردی جائے گی اور ٹیکس بڑھادیا جائے گا’۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ‘واضح کردینا چاہتا ہوں کہ سبسڈی ختم کرنے یا ٹیکس بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے’۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ صوبہ بنانے سے پہلے چور دروازوں سے ٹیکس لگانے کی کوشش کررہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوان دو دو ڈگریاں لیے نوکری کی تلاش میں ہیں، ہم انہیں روزگار فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جاری کوئی بھی سی پیک، وفاق اور صوبائی منصوبوں میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے فوج کی تنخواہ میں بھی 75 فیصد اضافہ کیا تھا، تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ صرف پیپلز پارٹی کی حکومت نے کیا جو کوئی بھی دوسری حکومت نہیں کرسکتی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک چین تعلقات کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں رکھی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں دونوں ممالک کی دوست فعال ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر کو چین لے کر جاؤں اور ان کو بتاؤں گا کہ سی پیک پر کامیابی سے مقامی افراد کو محروم نہیں رکھ سکتے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے گلگت بلتستان کے زمینی راستوں سے واقف ہوں اور یہاں کے حقیقی مسائل کا ادراک رکھتا ہوں، جب آپ مجھے منتخب کریں گے تو آپ کے مسائل کے حل کے بارے میں بہتر انداز میں کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ‘مجھے نگر سے ایک سیٹ نہیں بلکہ دو سیٹیں چاہیں’