اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بھارتی انتہا پسندحکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی جماعت شیوسینا نے ممبئی میں برسوں سے قائم مشہور زمانہ ’ کراچی سوئیٹس‘ کے مالک سے دکان کا نام تبدیل کرادیا۔فروری 2019 میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے کراچی بیکری کے مالکان کو دھمکی دی گئی تھی کہ وہ اپنی دہائیوں سے قائم دکان کا نام تبدیل کریں۔بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی اورانتہا پسند ہندو جماعت شیو سینا کے ایک مقامی رہنما نے کئی دہائیوں سے قائم کراچی سوئیٹس کے مالک کو دھمکی دی ہے کہ وہ اپنی دکان کا نام فوری طور پر تبدیل کرے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹس پہ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شیو سینا کا مقامی رہنما نتن نندگاؤکر کراچی سوئیٹس کے مالک کو باقاعدہ دھمکی دے رہا ہے کہ کراچی کو مراٹھی زبان کے کسی بھی لفظ سے تبدیل کرو۔ بھارتی شہر ممبئی کے باندرہ مغرب میں واقع کراچی سوئیٹس کے مالک کو شیوسینا کے مقامی رہنما نے یہ دھمکی بھی دی کہ ہم مہلت دے رہے ہیں کہ نام تبدیل کرلو وگرنہ نتائج کے ذمہ دار خود ہو گے۔ بھارت میں جنونی ہندوؤں کی جماعت شیو سینا کو لفظ کراچی سے نفرت ہے۔ شیوسینا کے جنونی کارندے اس کا اظہارمتعدد مرتبہ کرچکے ہیں۔
بھارت کے ممتاز انگریزی جریدے کے مطابق ملنے والی دھمکی کے بعد دکان کے مالک نے سائن بورڈ پر سے لفظ کراچی مٹا دیا ہے۔ انگریزی جریدے کے مطابق دکان کے مالک کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے کسی بھی مشکل صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں بھارت کے معروف انگریزی جریدے سے بات چیت میں دکان کے مالک نے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنے وکیل سے مشورہ کیا ہے جو آئندہ ایک دو روز میں ان کے پاس آئیں گے۔ دکان کے مالک کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ دکان کا نام تبدیل کردیں اور یا پھر تبدیل نہ کریں۔ انگریزی جریدے کے مطابق اس حوالے سے دکان کے مالک کو دی جانے والی دھمکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ بھارتی پولیس نے ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر اس حوالے سے چپ سادھ رکھی ہے اور حکمراں جماعت کی اتحادی جماعت کے انتہا پسند عناصر کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی تاحال نہیں کی گئی ہے۔ دلچسپ امر ہے کہ پاکستان میں سب سے مشہورو معروف کیک ’ بمبئی بیکری‘ کا کہلاتا ہے جو حیدرآباد سندھ میں واقع ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی نوعیت کچھ بھی رہی ہو لیکن نہ تو بیکری کے تیار کردہ کیک کی فروخت میں کمی آئی اورنہ ہی اس کے باہر کبھی کسی نے کھڑے ہوکر نام کی تبدیلی کا مطالبہ کیااسی طرح کراچی اورلاہورسمیت ملک کے دیگر شہروں میں مدراس بیکری، بمبئی بازار، بمبئی ناریل، میرٹھ کباب ہاؤس، چہارمینار پھول فروش، دہلی نہاری، بنارس پان ہاؤس، بنارسی ساڑی گھر اور انبالوی مٹھائی سمیت دیگر متعدد دکانیں اور ریسٹورینٹس قائم ہیں جہاں آج تک کسی نے بھی جا کران کے ناموں کی تبدیلی کے لیے نہ تو مظاہرہ کیا اورنہ پولیس کو امن و امان قائم کرنے کے لیے آنا پڑا ہے۔