اسلام آباد(ایس ایم حسنین) امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحت زلمے خلیل زاد سے ازبنکستان کے وزیرخارجہ عبدالعزیز کمیلوف نے خصوصی ملاقات کی۔ سفیر زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جمعرات کو واشنگٹن میں ازبکستان کے وزیر خارجہ عبد العزیز کمیلوف نے ان سے ملاقات کی جس میں ازبک نمائندہ خصوصی عصمت اللہ ارگشیف نے بھی شرکت کی۔ انھوں نے لکھا کہ ہم نے افغانستان امن مذاکرات کی موجودہ حیثیت اور تشدد میں فوری کمی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے افغان امن عمل میں مدد کے لیے خطے کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی معاشی رابطے، تجارت اور افغانستان میں امن کے ذریعے آنے والی ترقی کی افادیت پر بھی زور دیا۔ امریکی سفارت کار نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن سے وسط ایشیا، افغانستان اور پاکستان کو فائدہ پہنچائے گا۔ دریں اثنا امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ کابل کے بعد اہم اعلان کیا کہ امریکا جلد ہی اس خطے میں تجارت اور ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے افغانستان، پاکستان اور ازبکستان کے نمائندوں کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرے گا۔سفیر زلمے خلیل زاد نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ میں کہا کہ ہم جلد ہی علاقائی سرمایہ کاری فنڈ اور امریکا، ازبکستان، پاکستان اور افغانستان کے نمائندوں کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرنے کے منتظر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس اجلاس میں امریکا بھی شرکت کرے گا اور جنوبی اور وسط ایشیائی خطے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک فنڈ کا اجرا بھی کر رہا ہے۔
سفیر زلمے خلیل زاد افغانستان میں مفاہمت کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے نمائندہ خصوصی ہیں اور انہوں نے پاکستان کی حمایت سے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس معاہدے پر فروری میں دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت مئی 2021 تک افغانستان سے غیر ملکی افواج کا مکمل انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ افغانستان سے اپنی بیشتر فوجیں اسی فریم ورک کے تحت واپس لانا چاہتی ہے لیکن اسے پینٹاگون کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے جو غیر مشروط انخلا کا مخالف ہے۔