اسلام آباد(ایس ایم حسنین) برطانیہ میں آج (منگل) سے کورونا وبا کے تدارک کی ویکسین کے استعمال کا آغاز ہو گا۔ اس طرح برطانیہ دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے جہاں پر عام شہریوں کو فائزر/بائیو این ٹیک کی کووڈ 19 ویکسین کی پہلی خوراکیں مہیا کی جائینگی۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق این ایچ ایس 80 برس سے زیادہ عمر کے افراد، طبی عملے اور میڈیکل وارڈز میں رہنے والوں اور وہاں موجود سٹاف کو ترجیح دی جائے گی اور ویکسین لگانے والوں کو ‘کووڈ پاسپورٹ’ نہیں دیا جائے گا بلکہ ویکسینیشن کارڈ دیا جائےگا۔ویکسین کارڈپر لکھا ہو گا ‘خودکومحفوظ رکھیں، زندگی کا لطف اٹھائیں‘۔ یہ ویکسین منفی 70 ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھی جا سکتی ہے اور اگر اسے فریج کے درجہ حرارت پر رکھا جائے تو یہ صرف پانچ روز تک ہی صحیح حالت میں موجود رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے سب سے پہلے 50 ہسپتالوں میں استعمال کیا جائے گا۔ تقریباً آٹھ لاکھ خوراکیں پہلے ہفتے میں دستیاب ہوں گی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ نے فائزر کمپنی کو چار کروڑ کرونا بچاؤ ویکسین کا آرڈر دیا ہے، جو کہ 20 ملین افراد کے لیے ہے، ان میں سے 10 ملین ڈوز فوری طور پر دستیاب ہوں گے، 8 لاکھ ڈوز چند ہی دن میں برطانیہ کو موصول ہو جائیں گے۔ یہ دنیا کی تیز ترین تیار ہونے والی ویکسین ہے جس کی تیاری میں صرف 10 ماہ کا عرصہ لگا، دریں اثنا جرمنی میں بھی کووڈ کی ویکسین کی فراہمی کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے چیف آف اسٹاف ہیلگے براؤن نے کہا ہے کہ جرمنی میں کووڈ انیس کی ویکسینیشن کا عمل جنوری کے ابتدائی دنوں میں شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بطور ڈاکٹر وہ اس عمل کی خود نگرانی کریں گے۔ یورپی یونین کے حکام اس ویکسین کی حتمی منظوری کے لیے ممکنہ طور پر انتیس دسمبر کو فیصلہ کریں گے۔ دریں اثناء جرمنی میں عوام کو ویکسین کی فراہمی کے لیے خصوصی سینٹرز کے قیام کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ادھر برطانیہ میں منگل کے دن سے عوام کو ویکسین دینے کی مہم شروع ہو رہی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اب تک یہاں کورونا کے باعث کُل 8398 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ گذشتہ روز یہاں 3795 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں جو دو جولائی کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ دنیا میں اب تک 15 لاکھ 36 ہزار سے زائد لوگ کورونا کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔