اسلام آباد (ایس ایم حسنین) بھارتی میڈیا نے ایک مرتبہ پھر صحافتی اصولوں اور قواعد وضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بالاکوٹ حملے کے بارے میں سابق پاکستانی سفارتکار کی ویڈیو میں بدنیتی کے ساتھ ترامیم کر کے نشر کرنا شروع کردیا۔ بھارتی را کی اس سازش میں ہندوستانی ذرائع ابلاغ کے بڑے نام بھی حصہ بنے۔ جس میں سابق پاکستانی سفارتکار ظفر ہلالی کے پینل ڈسکشن کے کلپ اور ڈاکٹرڈ ویڈیو پر مبنی جعلی خبروں کو نشر کرنے اور شائع کرکے مضحکہ خیز دعوے کیے گئے۔جس میں یہ دعوی کیا گیا کہ انہوں نے بالاکوٹ کے حملے میں 300 ہلاکتوں کا اعتراف کیا ہے۔ سابق پاکستانی سفارتکار ظفر ہلالی کے ٹی وی نیوز مباحثے کی غلط تشہیر کرتے ہوئے بھارتی میڈیا کی خبروں میں کہا گیا ہے ، “ہندوستان نے بین الاقوامی سرحد عبور کی اور ایک ایسی جنگ کی جس میں کم از کم 300 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی۔”
تاہم ، یوٹیوب پر اپ لوڈ کردہ ویڈیو پروگرام ‘ایجنڈا پاکستان’ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی میڈیا نے ڈاکٹرڈ ویڈیو کو پاکستان کے خلاف اپنے متعصبانہ ایجنڈے کی خدمت کے ل. استعمال کیا۔ بحث کا موضوع تھا ‘دشمن کی ذخیرہ الفاظ استعمال کرنے کے تناظر میں“ سرجیکل اسٹرائیک ”، کیا پاکستان اپنا معاملہ کمزور بنا رہا ہے؟ ظفر ہلا لی اس سوال کا جواب تقریبا 4 4 بج کر 17 منٹ پر دینا شروع کر دیتا ہے۔ تقریبا 5: 14 منٹ پر وہ کہتے ہیں ” بین الاقوامی حد کو عبور کرتے ہوئے ہندوستان نے ایک ایسی جنگ کا ارتکاب کیا جس میں انہوں نے کم از کم 300 افراد کو ہلاک کرنے کا ارادہ کیا تھا۔واضح رہے کہ انڈیپینڈینٹ آزاد ذرائع نے انٹرنیٹ پر اس خبر اور ویڈیو کے جعلی ہونے