اسلام آباد(رپورٹ: اصغر علی مبارک). پاکستان کی فوج نے ملک بھر میں شدید گرمی سے متاثرہ علاقوں میں ’ہیٹ ویو ریلیف سینٹرز‘ قائم کر دیے ہیں۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ تھر اور چولستان کے علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے آئی ایس پی آر کے مطابق یہ ہیٹ اسٹروک سینٹرز پنجاب کے شہری، دیہی علاقوں ڈیرہ نواب صاحب, خیرپور ٹاموالی , چولستان کے صحرائی علاقے اور میٹروپولس شہروں بشمول لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، اوکاڑہ، ساہیوال، پسرور، شکر گڑھ، قصور، سیالکوٹ، ظفروال، مرالہ، ڈسکہ، بہاولنگر، میلسی، بہاولپور’سندھ اور بلوچستان کے شہروں کراچی، حیدر آباد، میرپور خاص، بدین اور دادو میں 37 ہیٹ سٹروک کیمپس کے مختلف مقامات پر کام کر رہے ہیں۔‘آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف کی ہدایت پرپنجاب کے شہروں میں بھی ہیٹ سٹروک ریلیف سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں عام لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے ذریعے ضروری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔‘بیان میں بتایا گیا ہے تمام طبی سہولتیں اور ادویات ان سینٹرز پر پہنچا دی گی ہیں۔ ان سینٹرز پر ہیٹ سٹروک کے باعث پانی کی کمی کا شکار ہونے والے افراد اور گیسٹرواینٹریسٹس کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے پچھلے دو ہفتے سے ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے تاہم جمعرات کی شام کو اسلام آباد سمیت قریبی علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی جس سے موسم کچھ بہتر ہوا تاہم دیگر علاقے گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
اسی طرح بلوچستان کے کئی علاقے خشک سالی کا شکار ہیں جس سے انسانوں اور مویشیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔گزشتہ دنوں صوبہ سندھ میں بھی گرمی کی شدید لہر ریکارڈ کی گئی۔سندھ کے شہر جیکب آباد میں گزشتہ ہفتے درجہ حرارت 51 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا۔ جس کے بعد سکولوں میں بچوں کے متاثر ہونے کے واقعات پیش آئے۔ یاد رہے کہ ماحولیاتی این جی او جرمن واچ کے مرتب کردہ گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید خطرے سے دوچار آٹھواں ملک ہے۔پاکستان میں رواں ہفتے کے دوران شدید گرمی کی لہر کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کے زیادہ دباؤ کے باعث ملک کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت میں بتدریج اضافے کا امکان ہے۔ہیٹ ویو کے ممکنہ اثرات کے بارے میں محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ طویل خشک موسم کے باعث آبی ذخائر، کھڑی فصلوں، سبزیوں اور باغات کو پانی کی کمی کا خدشہ ہے۔ اس میں تجویز دی گئی ہے کہ عوام گرمی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسان موسمی حالات کے مطابق فصلوں کو پانی دینے کے مناسب اقدامات کریں۔ماہرین کے مطابق تھوڑے عرصے میں یہ دوسری گرمی کی لہر ہے جس سے تقریباً پورا پاکستان ہی متاثر ہو گا۔ تاہم ہر حصے میں وہاں کے معمول کی گرمی سے درجہ حرارت مزید پانچ سے سات ڈگری تک بتدریج بڑھتا رہے گا۔ خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے وسط سے بھی پاکستان میں غیر معمولی ‘ہیٹ ویو’ آئی تھی