کیلیفورنیا (یس ڈیسک) کافی عرصے تک خلا میں پرواز سے دور رہنے کے بعد بالآخر امریکہ نے ایک بار زمین کی حدود سے دور سفر کی تیاری شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں تیار کردہ خلائی شٹل اپنےآزمائشی سفر پر جمعرات کو روانہ ہورہی ہے۔
ناسا کے مطابق نئی خلائی شٹل ’اورین‘ خلا کی جانب اپنے سفر کا آغاز جمعرات کو صبح 7 بجکر 5 منٹ پر شروع کرے گی جو اورین کیپ کینا ویرل فلوریڈا کے اسپیس لاوئنچ کمپلیکس سے شروع ہوگا اوراس کا سفر 2 گھنٹے 39 منٹ تک جاری رہے گا۔ اورین خلا میں 36 ہزار میل کے فاصلے تک جائے گی اور واپسی میں کیلیفورنیا کے ساحل سے 6 سو کلومیٹر دور سمندر میں اتر جائے گی جہاں امریکی نیوی کے جہاز انہیں واپس نکالنے میں ناسا کی مدد کریں گے۔
خلائی شٹل کے اس آزمائشی سفر کے دوران کوئی بھی خلا باز اورین میں سفر نہیں کرے گا لیکن اپنے اصل سفر کے دوران اس میں چار خلا باز سوار ہوں گے جبکہ یہ شٹل 21 دن کے سفر کے دوران چار خلا باز لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ناسا حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ پہلی آزمائشی کے دوران کوئی انسان اس میں نہیں ہوگا لیکن اس میں لگی مائیکروچپ میں لاکھوں لوگوں کے نام یاد گارکے طورپر رکھیں گے اور اس کے علاوہ پرانی خلائی شٹل اپولو 11 کا آکسیجن ہاؤس، چاند کی مٹی کا چھوٹا سانمونہ اور ڈینور کے سائنس میوزیم سے حاصل کیا گیا ٹائنوسارس کا ڈھانچہ بھی اس میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی خلائی شٹل اپولو 11 کی 2011 میں ریٹائر منٹ کے بعد ناسا کا یہ پہلا خلائی مشن ہے جبکہ اس سے قبل اپولو مشن 12 دن کے سفر میں تین خلا باز ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتی تھی۔